سچ خبریں:عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین نے شام میں داعش کے دوبارہ سر اٹھانے، ان کے زیرِ قبضہ علاقوں کے مسلسل بڑھنے اور ان دہشت گرد عناصر کی جانب سے جدید ہتھیار حاصل کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے،ان کا کہنا ہے کہ شام کی موجودہ صورتحال خطے کے استحکام کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عراق کے وزیر خارجہ وزیر خارجہ فواد حسین نے ڈیووس کانفرنس کے دوران اپنی گفتگو میں کہا کہ شام کے اندر داعش کے زیرِ کنٹرول علاقے مسلسل وسعت اختیار کر رہے ہیں، جس سے یہ خدشہ بڑھ رہا ہے کہ یہ دہشت گرد گروہ مزید مضبوط ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دیر الزور کے مضافات میں داعش دوبارہ میدان میں؛ الجولانی کے دہشت گردوں کے ساتھ ممکنہ ہم آہنگی
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں داعش اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے لیے نئے اور جدید ہتھیار حاصل کرنا بہت آسان ہو گیا ہے، کیونکہ شام کی فوج بکھر چکی ہے اور اپنی پوزیشن کھو چکی ہے، اس کمزوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دہشت گرد عناصر اپنی عسکری صلاحیتوں کو بڑھا رہے ہیں۔
فواد حسین نے کہا کہ داعش کے دہشت گرد نہ صرف ہتھیاروں کا بڑا ذخیرہ جمع کر رہے ہیں بلکہ اپنی تنظیم کو وسعت دینے کے لیے نئے افراد کو بھی اپنی صفوں میں شامل کر رہے ہیں، یہ صورتحال عراق کے ساتھ ساتھ پورے خطے کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ یہ دہشت گرد عناصر عراق کی سرحدوں پر سرگرم ہیں اور اردن کی سرحدوں کے قریب بھی اپنے ٹھکانے بنا رہے ہیں جو خطے میں امن و امان کے لیے شدید خطرہ ہے۔
مزید پڑھیں: کیا شام پھر سے داعش کے ہاتھوں میں جا رہا ہے؟ برطانوی اخبار کی رپورٹ
ان کا کہنا تھا کہ ان دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے عالمی برادری کو فوری اور مؤثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔