سچ خبریں: امریکہ نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں اونروا اسکول پر کیے گئے حملے کے بارے میں جواب دے
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان، میتھیو میلر نے صحافیوں کو بتایا کہ اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ اونروا اسکول پر ہونے والے حملے کے بارے میں مزید معلومات فراہم کرے گی، جن میں ہلاک ہونے والے افراد کے نام بھی شامل ہیں، ہم توقع کرتے ہیں کہ وہ ان معلومات کے افشاء میں مکمل شفافیت دکھائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے UNRWA اسکول پر حملے میں امریکی بم استعمال کیا
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے اونروا (اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین) کے ایک اسکول پر مہلک فضائی حملہ کیا ہے جہاں ان کے دعوے کے مطابق حماس کا ایک کمپلیکس تھا۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ جنگی طیاروں نے النصیرات کے علاقے میں واقع اونروا اسکول کے اندر حماس کے کمپلیکس کو نشانہ بنا کر ایک درست حملہ کیا جس میں کئی حماس کے جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔
میلر نے اس بارے میں اسرائیل کی بے بنیاد حمایت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ امریکہ کا ماننا ہے کہ اسرائیلی جائزوں کے مطابق حماس کبھی کبھار شہری بنیادی ڈھانچے کو پناہ گاہ کے طور پر استعمال کرتی ہے لیکن انہوں نے اس حالیہ حملے کے بارے میں مزید معلومات کا انتظار کرنے کا کہا۔
انہوں نے کہا کہ کہا گیا ہے کہ اس حملے میں ۱۴ بچے ہلاک ہوئے ہیں اور یقیناً اگر یہ معلومات درست ہیں تو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ یہ بچے دہشت گرد نہیں ہیں۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے بھی جمعرات کو اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے جس نے غزہ کی پٹی میں النصیرات مہاجر کیمپ میں اونروا اسکول کو نشانہ بنایا۔
یہ بات اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے ایک پریس کانفرنس میں کہی، جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا گوٹریس اس حملے کی مذمت کرتے ہیں یا نہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ نشانہ بنایا گیا اسکول ایک پناہ گاہ تھا جو شہریوں کو بنیادی خدمات فراہم کر رہا تھا۔
دوجاریک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں کوئی محفوظ مقام نہیں ہے اور تقریباً 300000 بچے جو اونروا سے تعلیمی خدمات حاصل کر رہے تھے، تعلیم کے حق سے محروم ہیں کیونکہ اسکول شہریوں کے پناہ گاہوں میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
دوجاریک نے اسرائیلی دعوے کہ حماس کے جنگجو اسکول میں موجود تھے، پر کہا جو کچھ میں کہہ سکتا ہوں وہ یہ ہے کہ اس حملے نے کئی شہریوں اور بچوں کی جان لے لی۔
مزید پڑھیں: اسرائیل نے اقوام متحدہ کے اسکول سے 200 شہریوں کو اغوا کیا
اس سے قبل، غزہ کی پٹی میں حکومتی میڈیا آفس نے اعلان کیا کہ جمعرات کی صبح النصیرات کیمپ میں پناہ گزینوں کے رہائشی اسکول پر اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ۴۰ سے تجاوز کر گئی ہے۔
غزہ میں حکومتی دفتر نے مزید کہا کہ شہداء میں 14 بچے اور 9 خواتین شامل ہیں جبکہ 74 پناہ گزین، جن میں 23 بچے اور 18 خواتین شامل ہیں، زخمی ہوئے ہیں۔