سچ خبریں:شام میں نامعلوم مسلح افراد کی کارروائیاں جاری ہیں، اس ملک کے مختلف علاقوں میں جاری بدامنی کے دوران حمص اور لاذقیہ کے مضافات میں نامعلوم مسلح افراد کے الگ الگ حملوں میں 8 عام شہری جاں بحق ہو گئے ہیں۔
روسی خبر رساں ادارے اسپوٹنک کی رپورٹ کے مطابق شام کے طبی ذرائع نے بتایا کہ ان حملوں میں مسلح افراد نے عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔ حمص کے اسپتالوں میں گزشتہ چند دنوں کے دوران کئی نامعلوم لاشیں منتقل کی گئی ہیں جن کی شناخت ابھی تک ممکن نہیں ہو سکی۔
یہ بھی پڑھیں: شام کے تیل کے کنوؤں پر کن گروپوں کا کنٹرول ہوگا؟
یاد رہے کہ گزشتہ روز طرطوس-حمص شاہراہ پر بھی نامعلوم افراد نے چند شہریوں پر فائرنگ کی جس میں 3 افراد ہلاک ہوئے، ان میں سے ایک مقتول شام میں قومی مصالحت کی غیرسرکاری کمیٹی کے سربراہ تھے۔
ذرائع کے مطابق، حالیہ دنوں میں علوی اکثریتی علاقوں میں 350 سے زائد انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئی ہیں، جن میں قتل، اغوا، اور زبردستی لاپتہ کرنے کے واقعات شامل ہیں۔
ان حملوں کا الزام جولانی کی قیادت میں ہیئت تحریر الشام کے دہشت گرد عناصر پر لگایا جا رہا ہے جو طائفہ واریت اور نسل پرستی کی پالیسیوں کو فروغ دے رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ جہاں ایک طرف احمد الشرع عرف ابو محمد الجولانی اقلیتوں اور طائفوں کے حقوق کے تحفظ کا دعویٰ کرتے ہیں، وہیں دوسری جانب ان کے دہشت گرد عناصر کی جانب سے بزرگوں، نوجوانوں، اور بچوں پر مظالم کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں، جس نے ان کے دعووں کی حقیقت کو بے نقاب کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شام کے تیل کے کنوؤں پر کن گروپوں کا کنٹرول ہوگا؟
واضح رہے کہ شام میں جاری سیکیورٹی بحران اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں نے ملک کے حالات مزید کشیدہ کر دیے ہیں۔ علوی اکثریتی علاقوں میں دہشت گردانہ کارروائیوں اور بدامنی کے واقعات نے عالمی برادری کی توجہ اس طرف مبذول کروانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔