سچ خبریں:امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز نے وضاحت کی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر ولودیمیر زلنسکی کے درمیان شدید لفظی جھڑپ کے بعد انہیں وائٹ ہاؤس سے کیسے نکالا گیا۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ، ان کے نائب جے ڈی وینس اور زلنسکی کے درمیان ملاقات اس وقت کشیدہ ہو گئی جب یوکرینی صدر نے امریکی صدر سے مطالبہ کیا کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان ثالثی کرنے کے بجائے کیف کی حمایت میں زیادہ واضح موقف اختیار کریں۔
ٹرمپ نے زلنسکی کو امریکہ کی حمایت کو نظرانداز کرنے اور جنگ کے خاتمے کے لیے ضروری لچک نہ دکھانے کا موردِ الزام ٹھہرایا، وینس نے بھی زلنسکی پر سفارتی ناکامی کا الزام لگایا۔
جھگڑے کے بعد والٹز نے برائٹ بارٹ نیوز کو بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک ماہر تاجر ہیں، وہ جانتے ہیں کہ کب کسی خراب معاہدے یا مذاکرات سے باہر نکلنا ہے۔
والٹز نے وضاحت کی کہ کس طرح انہوں نے اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے زلنسکی کے وفد کو واضح پیغام پہنچایا کہ وہ حیران رہ گئے۔
انہیں شاید یہ امید تھی کہ وہ ایسے عوامی تنازعے کے بعد بھی مذاکرات جاری رکھ سکیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا،زلنسکی کی ٹیم، بشمول ان کے سفیر، جو دفتر میں چہرہ ہاتھوں میں تھامے بیٹھے تھے، اچھی طرح جان گئے کہ صورتحال سنگین ہو چکی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ایک نامعلوم اہلکار کے مطابق، ٹرمپ نے زلنسکی کو عملاً باہر نکال دیا اور یوکرینی وفد واپس جانے کے لیے التجائیں کر رہا تھا،تاہم فاکس نیوز کی رپورٹر جیکی ہینرچ کے مطابق، والٹز اور روبیو نے اصرار کیا کہ یوکرینی وفد فوری طور پر وائٹ ہاؤس چھوڑ دے۔
روبیو نے زلنسکی پر سخت تنقید کی اور ان کے جنگی ارادوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ زلنسکی نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کو ایک تماشے میں تبدیل کر دیا، انہیں اس پر معذرت کرنی چاہیے،اگرچہ زلنسکی نے تسلیم کیا کہ مذاکرات اچھے نہیں رہے لیکن انہوں نے کسی بھی قسم کی معذرت سے انکار کر دیا۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
شام کے تیل کے کنوؤں پر کن گروپوں کا کنٹرول ہوگا؟
دسمبر
تقریباً 6000 روسی فوجی مارے گئے ہیں: یوکرائنی صدر
مارچ
ججز کے خلاف مہم: توہین عدالت کی کارروائی، کیس سماعت کے لیے مقرر
مئی
سیاسی بحران پر بات چیت کیلئے پی ٹی آئی نے 3 رکنی کمیٹی بنادی
اپریل
انصاراللہ ڈرونز کے خلاف پیٹریاٹ $1 ملین کے نظام کی شکست
دسمبر
ہندوستان ٹائمز: اگر بھارت پیچھے ہٹتا ہے تو اسلام آباد کشیدگی ختم کرنے کے لیے تیار ہے
مئی
پارلیمنٹ سے منظور شدہ ایک اور بل لاپتا ہوگیا
نومبر
افغانستان کی صورتحال کی وجہ سے بھی سکیورٹی کے چیلنجز سامنے آئے ہیں
ستمبر