سچ خبریں:صیہونی حکومت نے 7 اکتوبر 2023 سے غزا پر اپنے حملوں کے آغاز سے اب تک 34 اسپتالوں کو نذر آتش کر دیا ہے، جن میں حالیہ واقعہ شمالی غزا کے بیت لاهیا میں کمال عدوان اسپتال کا ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی فوجیوں نے کمال عدوان اسپتال کے اہم حصے کو آگ لگا دی۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کے کمال عدوان ہسپتال میں بے مثال انسانی المیہ
غزا کے حکومتی اطلاعاتی دفتر کے سربراہ، اسماعیل الثوابته نے اس اقدام کو عالمی برادری کے لیے شرم کا باعث قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ کمال عدوان اسپتال کو آگ لگانا ان ممالک کے لیے باعث شرم ہے جو صیہونی حکومت کے اس انسانیت سوز اقدام کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 450 دنوں سے ہمیں نسل کشی کا سامنا ہے۔ صیہونی حکومت بین الاقوامی قوانین کو مکمل نظرانداز کرتے ہوئے زوال کی انتہا پر پہنچ چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور بین الاقوامی برادری کو کمال عدوان اسپتال میں ہونے والے واقعات کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔
الثوابته نے عالمی برادری کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ مظالم امریکہ اور عالمی برادری کی حمایت کے ساتھ ہو رہے ہیں، جو فلسطینی عوام کے خلاف ایک بڑی سازش ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ صیہونی حکومت فلسطینی عوام سے مزاحمت کی حمایت کے جرم کا انتقام لے رہی ہے، جو کچھ غزا میں ہو رہا ہے، وہ عالمی برادری اور امریکہ کی براہ راست حمایت کے تحت ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: دنیا ہماری مدد کی درخواست پر توجہ نہیں دیتی: کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر
الثوابته نے اپنے بیان کے اختتام پر کہا کہ ہم صیہونی حکومت اور امریکی حکومت کو غزا میں ہونے والے جرائم کا مکمل ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔