سچ خبریں: حزب اللہ نے وعدہ کیا ہے کہ پیجرز دھماکے ہمارے عزم کو مزید مضبوط کریں گے، دشمن کو دردناک جواب دیا جائے گا
حزب اللہ نے بدھ کے روز ایک تازہ بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ پیجرز کے دہشت گردانہ دھماکے دشمن کی ایک بڑی جنایت ہیں، جو ہماری مزاحمت کے عزم و ارادے کو مزید بڑھا دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:پیجر کیا ہے، اسے کیوں اور کیسے استعمال کیا جاتا ہے؟
بیان میں واضح کیا گیا کہ جنوبی محاذ پر معمول کی مزاحمتی کارروائیاں اس دردناک جواب سے الگ ہیں، جو اس جنایت کے ردعمل میں دشمن کو دیا جائے گا۔
حزب اللہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ یہ تنظیم کل کے شہداء کے خاندانوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد اور تعزیت پیش کرتی ہے، چاہے وہ جنوبی محاذ پر شہید ہونے والے مجاہدین ہوں یا پیجرز کے ذریعے دشمن کی بزدلانہ جارحیت کا نشانہ بننے والے، ہم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ ہمارے زخمیوں کو جلد شفا عطا فرمائے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک آج بھی اپنے مبارک مشن کو جاری رکھے ہوئے ہے، غزہ اور اس کے عوام کی حمایت میں اور لبنان کی سرزمین، اس ملک کے عوام اور خودمختاری کے دفاع کے لیے یہ جدوجہد جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ پیجر حملے کا حساب دشمن کے ساتھ الگ چکایا جائے گا، اس نے کل ہماری قوم اور مجاہدین کے خلاف جنایت کی ہے، اللہ کی مدد سے جلد اس کا انتقامی جواب دیا جائے گا۔
بیان کے آخر میں حزب اللہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کل کا واقعہ ہمارے جهاد اور مزاحمت کے سفر کو مزید مضبوط کرے گا اور ہمیں اللہ تعالیٰ کی اس وعدے پر کامل یقین ہے کہ صابر اور مجاہد مومنین کو فتح نصیب ہوگی۔
واضح رہے کہ لبنانی میڈیا نے گزشتہ روز مختلف علاقوں میں پیجرز کے پے در پے دھماکوں کی اطلاع دی، جن کے بارے میں لبنانی اور غیر ملکی ذرائع نے رپورٹ کیا کہ ان دھماکوں کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوتی ہے۔
سکیورٹی ماہرین کا خیال ہے کہ یہ دھماکے ممکنہ طور پر پیجرز کی نیٹ ورک فریکوئنسی کی شناخت کے ذریعے کیے گئے ہیں،ان دھماکوں میں اب تک 11 افراد شہید اور تقریباً 3000 زخمی ہو چکے ہیں، جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے، تاہم، شہداء اور زخمیوں کی درست تعداد کا اندازہ ابھی تک نہیں لگایا جا سکا ہے۔
روس کی نشریاتی ادارہ رشیا ٹوڈے نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے مہینوں پہلے ان پیجرز میں دھماکہ خیز مواد نصب کر دیا تھا اور بعد ازاں یہ پیجرز لبنان میں داخل کیے گئے، اس واقعے کے بارے میں دیگر اندازے بھی لگائے جا رہے ہیں۔
حزب اللہ نے اپنے ایک بیان میں صیہونی ریاست کو ان دھماکوں کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ اس جارحیت اور اس کے نتیجے میں شہادتوں اور زخمی ہونے والے کثیر تعداد میں لوگوں کی بنیاد پر ہم اس مجرمانہ حملے کی مکمل ذمہ داری صیہونی ریاست پر عائد کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: بیروت میں ہونے والے پیجرز دھماکوں کے چار ممکنہ احتمال
لبنان کی وزارت خارجہ نے بھی اس غیر انسانی جنایت اور اسرائیل کی جانب سے لبنانی شہریوں کے خلاف مسلسل جارحیت کے بعد اعلان کیا ہے کہ بیروت اس معاملے پر اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شکایت درج کرائے گا۔