غزہ (سچ خبریں) اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنگ سے تباہ حال فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کو فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجیوں کی رہائی سے مشروط قرار دیا ہے جس کے بعد حماس نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی تعمیر نو میں تاخیر کی اجازت نہیں دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا کہ غزہ میں قید ہمارے سپاہیوں کی رہائی تک غزہ کی پٹی کو کسی قسم کی اقتصادی سہولت نہیں دیں گے اور نہ ہی غزہ کی پٹی میں تعمیرنو کی اجازت دی جائے گی۔
قدس پریس کی رپورٹ کے مطابق حماس کے سیاسی بیورو کے ممبر محمد نزال نے کہا کہ غزہ کے محاصرے کو ختم کرانے کے لئے ہمارے پاس کئی راستے ہیں۔
محمد نزال نے اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حماس اسرائیلی قبضے کے خاتمے کیلئے آخری مرحلے کی تیاری کر رہا ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جنگ بندی کو اس شرط پر قبول کیا تھا کہ کہ اسرائیل بیت المقدس میں اپنی قانونی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روک دے گا۔
ہم تمام اختیارات استعمال کرنے کیلئے تیار ہیں کیونکہ ہم اسرائیل کے معاہدوں اور وعدوں کی خلاف ورزیوں سے بخوبی آگاہ ہیں۔
انٹرویو میں محمد نزال کا سعودی عرب میں حماس ممبران کی نظربندی کے حوالے سے کہنا تھا کہ ان کی نظربندی کا انصاف سے کوئی تعلق نہیں، سعودی عدلیہ اپنے فیصلے جاری کرنے سے پہلے حکومت سے اپنی ہدایات حاصل کرتی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے وسط مئی میں مسلسل گیارہ روز تک غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا اور ہزاروں مکانات اور عمارتیں تباہ یاناکارہ ہوگئی تھیں۔