ایلان ماسک کی تیسری سیاسی جماعت، امریکہ میں سیاسی جمود اور ناکامی کی علامت

ایلان ماسک کی تیسری سیاسی جماعت، امریکہ میں سیاسی جمود اور ناکامی کی علامت

?️

سچ خبریں:ایلان ماسک نے تیسری سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان کر دیا  جس سے امریکی سیاسی نظام کی ناکامی، عوامی بے اعتمادی اور اس پارٹی کو درپیش چیلنجز پر تفصیلی تجزیہ پیش کیا گیا ہے۔

دنیا کے معروف بزنس مین اور ٹیکنالوجی انوویٹر ایلان ماسک نے حال ہی میں امریکہ میں ایک نئی سیاسی جماعت امریکہ پارٹی (America Party) کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان ایسے وقت میں آیا جب امریکہ میں سیاسی جمود، دو جماعتی نظام کی ناکامی، عوامی بے اعتمادی اور معاشی و سماجی بحران اپنے عروج پر ہیں۔
ایلان ماسک نے اس فیصلے کا پس منظر اس وقت بیان کیا جب ان کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے نئے ٹیکس بل پر اختلافات پیدا ہوئے۔ امریکہ میں طویل عرصے سے دو بڑی جماعتیں، ڈیموکریٹ اور ریپبلکن، نظام سیاست پر قابض ہیں۔ اس دو جماعتی نظام نے نئے سیاسی جماعتوں کی راہ میں نہ صرف قانونی رکاوٹیں کھڑی کی ہیں بلکہ انتخابی کالج اور انتخابی حلقوں کی حدبندی کے نظام نے بھی نئی جماعتوں کے لیے راہ مزید مشکل بنا دی ہے۔
1992 کے صدارتی انتخابات میں راس پرو نے 19 فیصد ووٹ حاصل کیے مگر انتخابی کالج سے ایک بھی ووٹ نہ مل سکا، یہ مثال واضح کرتی ہے کہ امریکی نظام میں تیسری پارٹی کے لیے کامیابی کے امکانات نہایت کم ہیں۔
عوامی بے اعتمادی اور نظام کی ناکامی
مرکز تحقیقات پیو (Pew Research Center) کے تازہ ترین سروے کے مطابق، 2024 میں صرف 32 فیصد امریکیوں کو یقین تھا کہ کانگریس اہم مسائل حل کر سکتی ہے۔ جبکہ جون 2024 کی ایک اور رپورٹ کے مطابق صرف 22 فیصد امریکی وفاقی حکومت پر زیادہ تر یا اکثر اعتماد کرتے ہیں، جو پچھلے 70 سال میں سب سے کم سطح ہے، 1958 میں یہ شرح 75 فیصد تھی۔
ایلان ماسک نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر امریکی قومی قرضے (جو اب 36 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے)، سیاسی اسراف اور کرپشن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور دعویٰ کیا کہ موجودہ دو جماعتی نظام صرف 20 فیصد اشرافیہ کے مفادات کی حفاظت کر رہا ہے جبکہ باقی عوام کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔
سیاسی اور معاشی عوامل
سیاسی ناکارکردگی کے علاوہ بڑھتا ہوا معاشی عدم توازن، قرضوں کا بوجھ، اور ٹیکس بل جیسے عوامل نے بھی عوامی نارضایتی میں اضافہ کیا ہے۔ پیو سروے کے مطابق 2023 میں 61 فیصد امریکیوں نے موجودہ معاشی نظام کو ناانصاف قرار دیا اور کہا کہ یہ صرف امیر طبقے کو فائدہ پہنچا رہا ہے۔
سماجی سطح پر بھی تقسیم، پولرائزیشن اور اہم موضوعات جیسے امیگریشن، ماحولیاتی تبدیلی اور سماجی حقوق پر اختلافات میں اضافہ ہوا ہے۔ ان عوامل نے امریکی سیاست اور معاشرت کو شدید متاثر کیا ہے۔
سیاسی تشدد اور معاشرتی تناؤ
امریکہ میں سیاسی تشدد ایک معمول بنتا جا رہا ہے۔ حالیہ برسوں میں نہ صرف سیاسی رہنماؤں بلکہ عام شہریوں کے خلاف بھی حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ٹرمپ خود بھی 2024 میں دو بار قاتلانہ حملے کا نشانہ بنے۔ اس تقسیم اور سیاسی تشدد کا اہم سبب دو جماعتی نظام کو قرار دیا جا رہا ہے۔
ایلان ماسک کو درپیش چیلنجز
باوجود اس کے کہ ایلان ماسک کے پاس وسیع مالی وسائل ہیں، تیسری جماعت کے قیام اور کامیابی کے لیے وہ مندرجہ ذیل بڑی رکاوٹوں کا سامنا کریں گے، قومی سطح پر تنظیم سازی؛امریکہ بھر میں جماعتی ڈھانچہ، دفاتر، فنڈنگ اور کارکنان کی تشکیل ایک مشکل اور وقت طلب عمل ہے۔
 انتخابی قوانین؛نئے امیدواروں کو بیلٹ تک رسائی کے لیے ہر ریاست میں ہزاروں دستخط درکار ہوتے ہیں، جو ایک پیچیدہ اور مہنگا عمل ہے۔
 سیاسی حلقہ بندی؛ جیرِی مینڈرنگ (حلقہ بندی کی سیاسی ہیرا پھیری) نے تیسری جماعتوں کے لیے جیتنا اور مشکل کر دیا ہے۔
 پالیسی اوورلیپ؛ماسک کی پالیسیاں بعض اوقات ریپبلکن جماعت کے قریب سمجھی جاتی ہیں، جس سے ان کی جماعت کا اثر محدود ہو سکتا ہے۔
 برتر نمائندگی کا نظام؛امریکی نظام وِنر ٹیک آل ہے یعنی ایک حلقے میں صرف سب سے زیادہ ووٹ لینے والا کامیاب ہوتا ہے، لہٰذا تیسری جماعتوں کو خاطر خواہ ووٹ ملنے کے باوجود وہ اسمبلیوں میں جگہ نہیں بنا سکتیں۔
نتیجہ
ایلان ماسک کی امریکہ پارٹی کا قیام امریکہ کے سیاسی جمود، نظام کی ناکامی اور عوامی بے اعتمادی کی ایک علامت ہے۔ تاہم اس جماعت کی کامیابی نہ صرف امریکی انتخابی نظام کی سختیوں بلکہ معاشرتی و سیاسی تقسیم کے سبب بھی مشکل نظر آتی ہے۔ امریکہ میں دو جماعتی سیاسی نظام کی جکڑ بندی ابھی تک برقرار ہے اور نئی جماعتوں کے لیے کامیابی کی راہ انتہائی دشوار ہے۔

مشہور خبریں۔

یوکرین میں امریکہ کی نئی خطرناک کارروائی

?️ 10 جولائی 2024سچ خبریں: نیٹو کی روس کی سرحدوں تک توسیع یوکرین کی جنگ کی

حماس اور قسام بٹالینز کے ٹیلی گرام بند، وجہ ؟

?️ 24 اکتوبر 2023سچ خبریں:اس تحریک کی عسکری شاخ حماس اور شہدائے عزالدین القسام بٹالینز

جماعت اسلامی کے رہنما دوحہ میں طالبان کی مذاکراتی ٹیم سے ملاقات کرتے ہوئے

?️ 26 نومبر 2021 سچ خبریں:  اسلام آباد شہر میں جماعت اسلامی کے تعلقات عامہ کے

خلیج فارس تعاون کونسل کا غزہ کے بارے میں بیان

?️ 18 اکتوبر 2023سچ خبریں: خلیج فارس تعاون کونسل نے عمان میں ایک غیر معمولی

رانا ثناءاللہ نے عمران خان کو بڑی پیشکش کر دی، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کو معافی سے مشروط کردیا

?️ 22 مارچ 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ

 یمن پر بمباری بھی اور سعودی ولی عہد کا یمن بحران کے سیاسی حل کا مطالبہ بھی

?️ 15 دسمبر 2021سچ خبریں:ایک طرف سعودی لڑاکا طیاروں کے یمن پر حملے جاری ہیں

وفاق کا سندھ، بلوچستان سے پیٹرولیم مصنوعات پر انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس ختم کرنے کا مطالبہ

?️ 3 اگست 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاق نے سندھ اور بلوچستان کی حکومتوں سے

ہائیکورٹ کے اختیار میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے،جرمانے اداکردیں یہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

?️ 7 اپریل 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے دورن سماعت ریمارکس

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے