سچ خبریں:صہیونی میڈیا کے مطابق، اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ یمن پر حملے میں 20 جنگی طیارے اور 50 بم استعمال کیے گئے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی فوج کے ریڈیو نے کہا کہ صیہونی حکومت نے یمن پر حملے میں 20 جنگی طیارے اور 50 بم استعمال کیے
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حکومت نے الحدیدہ بندرگاہ پر حملہ کیوں کیا؟
رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی طیاروں نے یمن کے مختلف علاقوں پر 50 بم گرائے، جس میں بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا۔
یمنی ٹی وی چینل المسیرہ کے رپورٹر کے مطابق، امریکی، برطانوی اور اسرائیلی اتحاد نے صنعاء کے علاقے سنحان میں واقع حزیز کے مرکزی بجلی گھر کو 13 فضائی حملوں کا نشانہ بنایا، ان حملوں کے نتیجے میں بجلی گھر کے 3 ملازمین زخمی ہو گئے۔
صہیونی میڈیا نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اسرائیلی حکومت یمن کی جانب سے ان حملوں کے ردعمل کے لیے تیاریاں کر رہی ہے۔
یمن کی انصار اللہ تحریک کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کے اس جارحانہ حملے پر یمن کا جواب غیر معمولی اور شدید ہوگا، ان کے مطابق، صنعاء اور الحدیدہ پر ہونے والے ان حملوں کا بدلہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔
مزید پڑھیں: صہیونی افواج ہائی الرٹ؛ یمن کی جوابی کارروائی کا خوف
واضح رہے کہ یمن پر اس جارحیت کے بعد خطے میں کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ یمن کی مزاحمت نے ماضی میں اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کے خلاف مؤثر جوابی کارروائیاں کی ہیں، اور موجودہ صورتحال میں یہ کشیدگی مزید شدت اختیار کر سکتی ہے۔