سچ خبریں:دنیا کے مختلف ممالک اور اہم سیاسی شخصیات نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے خطے میں امن کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔
عرب ممالک
سعودی عرب نے اپنے بیان میں قطر، مصر، اور امریکہ کی ثالثی سے طے پانے والے اس معاہدے کی تعریف کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ معاہدہ اسرائیل کی وحشیانہ جنگ کو مکمل طور پر ختم کر دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وعدہ صادق کی تکمیل؛ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کو صہیونیوں کی بڑی شکست کیوں قرار دیا جا رہا ہے؟
متحدہ عرب امارات
متحدہ عرب امارات نے بھی اپنے بیان میں اس معاہدے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ خطے کے استحکام کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
اردن
اردن کی خبر رساں ایجنسی پترا نے بھی اس معاہدے کو خوش آئند قرار دیا۔
مصر
مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے اس معاہدے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ قطر، مصر، اور امریکہ کی انتھک کوششوں کا نتیجہ ہے۔
فرانس
فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے اس معاہدے کو غزہ کے عوام کے لیے سکون اور امید کا باعث قرار دیا، جبکہ جرمنی کے چانسلر اولاف شولز نے اس معاہدے کو جنگ کے خاتمے کا اہم قدم قرار دیا۔
برطانیہ، اسپین، اٹلی
برطانیہ، اسپین، اور اٹلی نے بھی اس معاہدے کی حمایت کرتے ہوئے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ اس کی مکمل پابندی کریں۔
عراق، وینزویلا، ، بولیویا
عراق، وینزویلا، اور بولیویا سمیت کئی ممالک نے اس معاہدے کا خیرمقدم کیا۔
اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوترش اور عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے بھی اس معاہدے کو خطے میں انسانی امداد کی فراہمی کا ایک اہم موقع قرار دیا۔
اقوام متحدہ کمشنر برائے انسانی حقوق
اقوام متحدہ کے کمشنر برائے انسانی حقوق، فولکر ٹورک نے فائر بندی کے پہلے مرحلے کے اعلان کو سراہتے ہوئے اس کی پائیداری پر زور دیا اور اسے غزہ کے عوام کے لیے امید کی کرن قرار دیا۔
یورپی یونین
یورپی کمیشن کی صدر، اورسولا فون ڈر لائن نے اسرائیل اور حماس پر زور دیا کہ وہ اس معاہدے کو مکمل طور پر نافذ کریں، انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ خطے میں استحکام اور ایک سفارتی حل کے لیے راہ ہموار کر سکتا ہے۔
جرمنی اور برطانیہ
جرمنی کے چانسلر اولاف شولز نے اس معاہدے کو جنگ روکنے اور غزہ میں انسانی بحران کے خاتمے کی جانب اہم قدم قرار دیا۔ برطانیہ کے وزیر اعظم کیر اسٹارمر نے اسے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے لیے ایک طویل انتظار شدہ امید قرار دیا۔
اٹلی اور اسپین
ایتالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے معاہدے کو انسانی امداد کے فروغ کا موقع قرار دیا، جبکہ ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے اسے ایک منفرد قدم اور دو ریاستی حل کی جانب اہم پیش رفت کہا۔
کینیڈا
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اس معاہدے کو انسانی امداد کی فراہمی کے لیے اہم قرار دیا اور فوری عملدرآمد پر زور دیا۔
برازیل اور بولیویا
برازیل اور بولیویا نے بھی اس معاہدے کا خیرمقدم کیا اور فلسطینی عوام کے مصائب کو کم کرنے کی امید ظاہر کی۔
عالمی ادارہ صحت
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ، تدروس آدھانوم نے کہا کہ "صلح بہترین دوا ہے” اور زور دیا کہ غزہ میں صحت کے بحران کو دور کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
عالمی غذا پروگرام
عالمی غذا پروگرام کے ڈائریکٹر نے معاہدے کو امداد کی ترسیل کا اہم موقع قرار دیا۔
مزید پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی کون نہیں ہونے دے رہا؟صیہونی اپوزیشن رہنما کی زبانی
واضح رہے کہ غزہ میں فائر بندی کا معاہدہ عالمی سطح پر امید کی کرن کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، یہ نہ صرف خطے میں امن اور استحکام کی بحالی میں اہم کردار ادا کرے گا بلکہ فلسطینی عوام کے مصائب کو کم کرنے کا ذریعہ بھی بنے گا۔