نئی دہلی (سچ خبریں) اگرچہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کی تیسری لہر نے شدید قہر مچانا شروع کردیا ہے اور آئے دن ہزاروں افراد اس وائرس کا شکار ہورہے ہیں لیکن بھارت سے آنے والی اطلاعات کے مطابق بھارت، جہاں کورونا ویکسین کا سب سے بڑا مرکز ہے وہیں اب ویکسین کی عدم دستیابی کی وجہ سے کورونا کیسز میں شدید اضافہ ہورہا ہے اور لگاتار چوتھے دن ایک لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک بھر میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز میں بتدریج اضافے کے پیش نظر بھارت سے ارجنٹائن تک کروڑوں لوگوں کو ایک مرتبہ پھر لاک ڈاؤن اور کرفیو کا سامنا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں کورونا کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کورونا ویکسین کی عدم دستیابی بھی وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن رہی ہے۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 2 کروڑ 52 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ 29 لاکھ 31 ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
پڑوسی ملک بھارت ایک مرتبہ پھر بری طرح وائرس کی لپیٹ میں ہے جہاں ریاست مہاراشٹر سب سے زیادہ متاثر ہے کیونکہ ویکسین کی عدم دستیابی کی وجہ سے وہاں حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔
بھارت میں مذہبی تہوار منانے، سیاسی ریلیوں اور تماشائیوں کے ساتھ میچز کے انعقاد کے نتیجے میں وائرس کے پھیلاؤ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور مارچ کے اوائل سے اب تک 10 لاکھ افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں، مہاراشٹر میں رواں ماہ کے دوران ہفتے اور اتوار کو شہریوں کے گھر سے نکلنے پر پابندی ہوگی۔
بھارت میں لگاتار چوتھے دن ایک لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 794 اموات بھی ہوئی جس کے نتیجے میں اب تک ملک میں مرنے والوں کی تعداد ایک لاکھ 68 ہزار 436 ہو گئی ہے۔