واشنگٹن (سچ خبریں) ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا پردہ فاش کرتے ہوئے بھارت پر شدید تنقید کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹس میں بھارت میں انسانی حقوق کی بدترین صورتحال کا پردہ فاش کردیا ہے۔
میڈیارپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں پر مظالم،ماورائے عدالت قتل، صحافیوں پر تشدد اور انہیں ہراساں کرنا کے واقعات عام ہوتے جارہے ہیں، انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر ایمنسٹی اور امریکی محکمہ خارجہ نے بھارتی سرکار پر شدید پر تنقید کی۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا کہ بھارت میں آزادی اظہار کی گنجائش کم ہورہی ہے، بھارتی حکام نقادوں کو پابندیوں اور غیرقانونی ہتھکنڈو کے ذریعے خاموش کرادیتے ہیں، انسانی حقوق کے کارکنوں، طالب علموں ، صحافیوں اور آرٹسٹوں کو مقدمہ چلائے بغیر گرفتار کیا گیا۔
رپورٹ میں اس بات کی نشاندھی کی گئی کہ مذہبی اقلیتوں پر حملہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں پولیس نے 18صحافیوں پر تشدد کیا، پولیس اور این آئی اے نے سول سوسائٹی کے رہنماں خرم پرویز ،تین ساتھیوں اور پروینہ آہنگر کے گھرو پر چھاپے مارے اور خاندانوں کو حراساں کیا۔
31 مارچ پر امریکی محکمہ خارجہ نے بھارت میں 2020 میں انسانی حقوق کی صورتحال پر رپورٹ جاری کی، رپورٹ میں بھارت میں ماورائے عدالت قتل اور میڈیا ورکروں کی ہراسمنٹ کا ذکر کیا گیا، کورونا لاک ڈان کے متعلق رپورٹ کرنے پر 55 سے زائد صحافیوں کو گرفتار کیا گیا۔