سچ خبریں:عراق کی صدر تحریک کے سربراہ مقتدی صدر نے غزہ میں جنگ بندی کے خلاف امریکی ویٹو کی شدید مذمت کی ہے۔
امریکہ کا دہشت گردی کی حمایت میں کردار
عراق کی صدر تحریک کے سربراہ مقتدی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا کہ ایک بار پھر گستاخ امریکی حکومت نے ثابت کر دیا کہ وہ دہشت گردی اور بچوں، خواتین، بے گناہ افراد، ڈاکٹروں اور انسانی امدادی وفود کے خون کی کتنی پیاسی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کے سابق عہدیدار کا غزہ میں قتلِ عام پر اقوام متحدہ کی ناکامی کے بعد ویٹو نظام میں اصلاحات کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ امریکہ مسلسل اسرائیلی ظلم و جبر، قابض پالیسی، خونی قتل عام، اور فلسطینی عوام کی جبری بے دخلی کی حمایت کر رہا ہے تاکہ تل ابیب کی وحشیانہ نوآبادیاتی بستیوں کو فروغ دیا جا سکے۔
امریکی ویٹو کی مذمت
مقتدی صدر نے مزید کہا کہ امریکہ نے تمام گستاخی کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی اور جھڑپوں کے خاتمے کی قرارداد کے خلاف ویٹو کا استعمال کر کے اپنی مکمل حمایت صہیونی حکومت کے لیے ظاہر کر دی۔
چوتھی بار جنگ بندی کی قرارداد مسترد
امریکہ نے بدھ کی شب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو چوتھی بار ویٹو کیا۔
سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکی نمائندے نے ویٹو کے جواز میں کہا کہ ہم غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کی حمایت اس وقت تک نہیں کریں گے جب تک حماس کے پاس موجود اسرائیلی قیدی آزاد نہ کر دیے جائیں۔
مزید پڑھیں: کیا امریکہ کو غزہ سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد ویٹو کرنا چاہیے تھی؟ امریکی سنیٹر کا کیا کہنا ہے؟
سلامتی کونسل کے 14 اراکین کی حمایت
یہ قرارداد سلامتی کونسل کے 14 دیگر اراکین کی حمایت کے باوجود امریکہ کی مخالفت کے باعث مسترد کر دی گئی اور ایجنڈے سے خارج کر دی گئی۔