سچ خبریں:اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک متنازعہ بیان میں فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کے پاس خالی زمین موجود ہے، جہاں فلسطینیوں کے لیے ایک ملک بنایا جا سکتا ہے۔
قدس نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، نیتن یاہو نے ایک صہیونی میڈیا ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سعودیوں کے پاس وسیع خالی زمین ہے، وہ چاہیں تو وہاں فلسطینی ریاست قائم کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے متنازع منصوبے کی تفصیلات؛ 5 اہم سوالات کے جوابات
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ ابراہام معاہدے، جو اسرائیل اور کچھ عرب ممالک کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کے لیے کیے گئے تھے، تین سال کی خفیہ سفارت کاری کا نتیجہ تھے، اور ابتدا میں عرب ممالک نے ان معاہدوں پر سخت ردعمل دیا تھا، لیکن بالآخر نتائج کچھ اور نکلے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ میں ایسا کوئی معاہدہ قبول نہیں کروں گا جو اسرائیل کو خطرے میں ڈالے، میرا مقصد اسرائیل کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہے، اور اسی لیے میں فلسطینی ریاست کے قیام کی اجازت نہیں دوں گا۔
مزید پڑھیں: کیا امریکہ غزہ میں فوج بھیجنے والا ہے؟امریکی وزیر دفاع کی زبانی
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سعودی عرب نے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے کسی بھی منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کئی ممالک کے ساتھ مل کر اس کی شدید مخالفت کی ہے۔