سچ خبریں: کتائب القدس نے ایک نئی ویڈیو جاری کی ہے جس میں 7 اکتوبر کی کارروائی میں گرفتار ہونے والا الیگزینڈر توربانوف نامی ایک اسرائیلی قیدی اسرائیلی مظاہرین سے نیتن یاہو کی کابینہ پر جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے دباؤ بڑھانے کا مطالبہ کر رہا ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی جہاد اسلامی تحریک کی عسکری شاخ کتائب القدس نے الیگزینڈر توربانوف کی ویڈیو جاری کی ہے، جس میں وہ اسرائیلی مظاہرین سے نیتن یاہو حکومت پر دباؤ ڈالنے کی درخواست کر رہا ہے تاکہ وہ زندہ واپس آ سکے۔
یہ بھی پڑھیں: بائیڈن نے اسرائیلی قیدیوں سے کیا وعدہ کیا؟
توربانوف نے اپنے پیغام میں کہا کہ نیتن یاہو اور اسرائیلی کابینہ ہمیں مارنے اور ہماری لاشیں واپس اسرائیل لانے کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ یہ ان کے لیے بہت سستا حل ہے اور وہ اسی کو ترجیح دیتے ہیں۔
توربانوف نے اس ویڈیو میں کہا کہ اسرائیلی قیدیوں کو زندہ واپس لانے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ صہیونی حکومت جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے رضامند ہو۔
یاد رہے کہ اسرائیلی بستیوں کے مکینوں نے مقبوضہ علاقوں میں اپنے احتجاجی مظاہروں کو جاری رکھتے ہوئے قیدیوں کے خاندانوں نے تل ابیب میں احتجاج کیا اور ایک مرکزی سڑک کو بلاک کر دیا، انہوں نے صہیونی حکومت اور غزہ کی فلسطینی مزاحمت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر دستخط کا مطالبہ کیا۔
قابل ذکر ہے کہ غزہ پر جاری جنگ اور صہیونی حکومت کی جانب سے کسی بھی فوجی کامیابی کے حصول میں ناکامی کے باعث مقبوضہ علاقوں میں بنیامین نیتن یاہو اور ان کی کابینہ پر تنقید میں اضافہ ہوا ہے، نیتن یاہو کے مخالفین نے انہیں اقتدار میں رہنے کے لیے وقت خریدنے اور اپنے خلاف عدالتی مقدمات سے بچنے کا الزام لگایا ہے۔
مزید پڑھیں: حماس کی قید میں موجود صیہونی کون ہیں؟یحییٰ السنوار کہاں ہیں؟
اسرائیلی قیدیوں کے خاندانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ صہیونی حکومت فلسطینی مزاحمتی تحریک کے ساتھ معاہدے کے تحت اپنے قیدیوں کو ہر قیمت پر فوراً آزاد کرے اور بے سود حملوں کو روکے جو نہ صرف فلسطینیوں کی ہلاکت کا سبب بنتے ہیں بلکہ ان قیدیوں کی ہلاکت کا بھی خطرہ بڑھاتے ہیں۔