سچ خبریں:صہیونی ریاست کی غزہ پر جارحیت کے 440 سے زائد دن گزرنے کے باوجود، اس پٹی میں علاقے کی صورتحال سے متعلق تصاویر سوشل میڈیا پر مسلسل توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، شمالی غزہ کے کمال عدوان اسپتال کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر حسام ابوصفیہ کی آخری تصویر، جسے صہیونی فوجیوں کے ہاتھوں گرفتار ہونے سے قبل لیا گیا، تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حکومت نے ایک سال میں غزا میں کتنے اسپتال نذر آتش کیے ؟
اس تصویر میں ڈاکٹر ابوصفیہ کو سفید لباس میں، کمال عدوان اسپتال کے ملبے کے درمیان تنہا صہیونی فوج کے ٹینکوں کی جانب بڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس تصویر کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ ایک شخص ایک پوری فوج کے مقابلے میں، بالکل غزہ کی طرح تنہا۔
یاد رہے کہ کہ صیہونی فوج نے ڈاکٹر حسام ابوصفیہ کے خاندان اور اسپتال کو نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں ان کا بیٹا شہید اور خود شدید زخمی ہوئے۔
قابل ذکر ہے کہ صہیونی فوجیوں نے ایک اور خونریز جرم میں شمالی غزہ کے کمال عدوان اسپتال کو بھی نشانہ بنایا، اس وحشیانہ حملے کے دوران اسپتال میں موجود کئی افراد زندہ جل کر شہید ہو گئے۔
مزید پڑھیں: دنیا ہماری مدد کی درخواست پر توجہ نہیں دیتی: کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر
یہ مظالم صہیونی جارحیت کے دوران غزہ کے نہتے عوام پر کیے جانے والے ظلم و ستم کی ایک اور المناک مثال ہیں جن پر عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔