سچ خبریں:برطانیہ میں روز مرہ کے اخراجات میں اچانک اضافے کی وجہ سے 2.3 ملین برطانوی گھرانے اپنے بجلی کے بل ادا کرنے سے قاصر ہیں نیز اس ملک میں 1.8 ملین سے زیادہ گھرانے اپنے گیس کے بل ادا کرنے سے قاصر ہیں۔
برطانوی اخبار گارڈین نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ 20 لاکھ سے زائد برطانوی گھرانے اپنے بجلی کے بل ادا کرنے سے قاصر ہیں جب کہ برطانوی حکومت نے گھرانوں کے لیے امدادی پروگراموں میں کمی کردی ہے۔
واضح رہے کہ برطانوی سرکاری اداروں کی رپورٹس کے مطابق جولائی کے آخر تک 23 لاکھ سے زائد برطانوی گھرانے اپنے بجلی کے بل ادا کرنے سے قاصر تھے جبکہ 18 لاکھ سے زائد گھرانے گیس کے بل ادا کرنے سے قاصر تھے جس کی وجہ پچھلے تین مہینوں میں برطانوی گھریلو گیس اور روز مرہ کے اخراجات میں 25 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہے جبکہ یہ رقم 2020 کے مقابلہ میں دو تہائی زیادہ ہے۔
یاد رہے کہ برطانوی نیشنل انرجی انسٹی ٹیوٹ میں پالیسی اور قانونی امور کے ڈائریکٹر پیٹر اسمتھ کا کہنا ہے کہ 20 لاکھ سے زیادہ برطانوی گھرانوں نے اپنے بجلی کے بلوں کی ادائیگی میں دیر کی ہے جو انتہائی تشویشناک بات ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ایک سال میں بلوں کی قیمت تقریباً دوگنی ہو گئی ہے جبکہ ہم نے ابھی تک قیمتوں میں حالیہ اضافے کے تمام نتائج کو محصوص نہیں کیا۔