غزہ جنگ کے بعد صحت کے بدترین بحران کا شکار ہے

ٹینٹ

?️

سچ خبریں: غزہ کے صحت کے ذرائع نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صہیونیوں نے عالمی رائے عامہ کو دھوکہ دے کر پٹی کا محاصرہ جاری رکھا ہوا ہے اور غزہ میں غیر ضروری اشیاء کی درآمد اور ہسپتالوں کے شیلف خالی پڑے ہیں، کہا کہ غزہ جنگ کے بعد صحت کے بدترین بحران سے دوچار ہے۔
جنگ بندی کے باوجود غاصب حکومت کی جانب سے پٹی کے خلاف جاری ظالمانہ محاصرے کی روشنی میں غزہ میں صحت کے بحران کے جاری رہنے کے بعد، غزہ کے صحت اور طبی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ اس وقت پٹی صیہونی حکومت کی دو سال سے جاری نسل کشی کی جنگ کے بعد بدترین صحت کے بحران سے دوچار ہے۔
غزہ میں فلسطین کے معاون نائب وزیر صحت ڈاکٹر مہر شامیہ نے اعلان کیا کہ یہ پٹی ضروری ادویات اور طبی آلات کی قلت کے حوالے سے بدترین بحران سے گزر رہی ہے۔ خاص طور پر شدید سرد موسم اور موسمی بیماریوں کے بڑے پیمانے پر پھیلنے کے دوران۔
انہوں نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت کی طرف سے گزرگاہوں کی بندش اور ادویات اور طبی آلات کی وافر مقدار میں داخلے کو روکنے کی وجہ سے غزہ کی پٹی کے اسپتالوں اور طبی کلینکوں کو ہر سطح پر شدید قلت کا سامنا ہے۔
غزہ کے محکمہ صحت کے اہلکار نے کہا کہ جنگ بندی کے باوجود ہسپتالوں کے شیلف تقریباً خالی ہیں۔ ہمیں توقع تھی کہ جنگ بندی کے بعد غزہ کی پٹی میں ادویات اور طبی سازوسامان کافی اور مسلسل مقدار میں داخل ہوں گے لیکن ایسا نہیں ہوا اور قابضین نے جان بوجھ کر غزہ کی پٹی کو علاج کی اشد ضرورت کی حالت میں رکھا ہوا ہے اور غزہ میں داخل ہونے والی ادویات اور طبی سامان کی مقدار میں نمایاں کمی کر دی ہے۔
ڈاکٹر سمیعہ نے بتایا کہ موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی ہزاروں زخمیوں اور موسمی بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے دواؤں کی ضرورت بڑھ جائے گی۔ ان ادویات کے داخلے کو روکنے کے لیے کوئی رسد کی رکاوٹ نہیں ہے کیونکہ وزارت صحت اور نجی شعبے کے گودام ان کو حاصل کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں لیکن صہیونی ان ادویات اور طبی آلات کے داخلے کی اجازت نہیں دیتے۔
انہوں نے مزید کہا: "قابضین، عالمی عوام کو یہ یقین دلانے کے لیے گمراہ کرنے کے لیے کہ غزہ کراسنگ کھول دی گئی ہے، صرف ثانوی اور غیر ضروری اشیائے خوردونوش کے داخلے کی اجازت دے رہے ہیں، جبکہ گوداموں میں اہم طبی آلات کی کمی ہے، جس سے مریضوں کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔”
سب سے زیادہ کمزور گروہوں کے بارے میں غزہ کے معاون نائب وزیر صحت نے کہا کہ زخمیوں اور دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد سمیت تمام مریضوں کو علاج کی اشد ضرورت ہے۔ کچھ بیماریاں مثلاً کینسر، خون کی خرابی اور امیونو ڈیفیسنسی سردیوں میں زیادہ خطرناک ہو جاتی ہیں اگر ادویات تک رسائی نہ ہو۔
انہوں نے زور دیا کہ طبی خدمات فوری طور پر فراہم کی جانی چاہئیں اور اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔ شہریوں کی روز مرہ تکالیف خصوصاً کیمپوں میں جہاں سردی سے مناسب تحفظ نہیں ہے، میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
غزہ میں محکمہ صحت کے اہلکار نے کہا کہ موسمی بیماریاں جن میں شدید سردی، سانس کی بیماریاں اور انفلوئنزا شامل ہیں درجہ حرارت میں کمی کے ساتھ بڑے پیمانے پر پھیل رہے ہیں جب کہ کیمپوں میں موجود ہزاروں بے گھر افراد بالخصوص بچے اپنے درد کو دور کرنے کے لیے ضروری علاج تک رسائی کی شدید کمی کا شکار ہیں۔
ادھر غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت نے جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود اس پٹی میں صحت کی صورتحال کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ شدید بارشوں اور طوفان سے خیموں کی تباہی کے باعث نئے قائم کیے گئے صحت کے مراکز ناقابل استعمال ہو گئے ہیں۔
غزہ مرکز برائے انسانی حقوق نے بھی بین الاقوامی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا، جس میں اسرائیل کو اپنی پابندیاں اٹھانے، کراسنگ کھولنے، نقل و حرکت کی آزادی کو یقینی بنانے اور غزہ کی پٹی میں ہسپتالوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا گیا، خبردار کیا گیا کہ غزہ میں ہزاروں فلسطینی مریض زندہ رہنے کے لیے وقت کی دوڑ میں ہیں۔
مرکز نے اس بات پر زور دیا کہ اس کی ٹیموں نے 1000 سے زائد ایسے مریضوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کی ہیں جنہیں سفر کرنے سے روک دیا گیا ہے، جن میں کینسر کے مریض جو ریڈیو تھراپی کی خدمات میں رکاوٹ کی وجہ سے انتہائی تشویشناک حالت میں ہیں، یا شدید چوٹوں والے مریض جو فوری طبی خدمات کی عدم دستیابی کی وجہ سے اپنے اعضاء کھو چکے ہیں، یا ایسے بچے جو اعضاء کی پیوند کاری کا انتظار کر رہے ہیں اور ان کے لیے خطرہ ہے۔
غزہ سینٹر فار ہیومن رائٹس نے اس بات پر زور دیا کہ یہ کیسز غزہ میں انسانی اور صحت کی تباہی کا ایک چھوٹا سا حصہ ہیں جو اس پٹی کے باشندوں کو علاج کے بنیادی حق سے محروم کر دیتے ہیں۔ زیادہ تر ہسپتالوں کی تباہی یا بمباری، بڑی تعداد میں طبی عملے کی شہادت، اور دوسروں کی گرفتاری نے طبی خدمات فراہم کرنے کی صلاحیت کو شدید طور پر کمزور کر دیا ہے، خاص طور پر زیادہ تر خصوصی طبی آلات کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان خلیل الدقران نے بھی کہا: قابضین کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی شرائط پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں صحت کی صورتحال بدستور تباہ کن ہے اور صیہونی حکومت غزہ کی پٹی میں ادویات اور طبی آلات کے داخلے کو روکنے اور بیماروں اور زخمیوں کو باہر جانے سے روک رہی ہے۔

مشہور خبریں۔

غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں 503 پوائنٹس کی کمی

?️ 9 جنوری 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے دوران شیئرز

شام کے زلزلے سے متاثرہ شہروں میں اقوام متحدہ کا جھنڈا الٹا نصب کیا گیا

?️ 12 فروری 2023سچ خبریں:متعدد شامی کارکنوں نے شام کے زلزلہ زدگان سے نمٹنے کے

کراچی میں سحری و افطار میں گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی، مصدق ملک

?️ 5 اپریل 2023کراچی: (سچ خبریں) وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے

تم طالبان کے سروں پر ہاتھ رکھنا چھوڑ دو،یہ ٹھیک ہوجائیں گے

?️ 15 مئی 2021سچ خبریں:افغان صدر نے جرمنی کے اسپیگل میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے

خلیج فارس تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ کا بلینکٹن کے نام خط

?️ 27 مارچ 2023سچ خبریں:خلیج فارس تعاون کونسل کے رکن نے انتھونی بلینکٹن کے نام

جہنم میں خوش آمدید

?️ 16 اکتوبر 2023سچ خبریں: القدس بریگیڈ کے ترجمان نے اعلان کیا کہ صہیونی فوج

پنجاب میں سیلاب سے 20 اموات، چنیوٹ اور جھنگ کو بچانے کیلئے رواز برج کے قریب شگاف ڈال دیا گیا

?️ 29 اگست 2025لاہور: (سچ خبریں) پنجاب کے تینوں دریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرار ہے،

لبنان کو مشکلات میں ڈالنے کی کوشش،کیا برطانیہ ملوث ہے؟

?️ 23 اگست 2021سچ خبریں:سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے لبنان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے