?️
سچ خبریں: حزب اللہ کی سیاسی کونسل کے رکن غالب ابو زینب نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ امریکہ نے محسوس کیا ہے کہ لبنان پر فوجی دباؤ غیر موثر ہے اور انہوں نے زور دے کر کہا کہ شمالی لطانی میں ہتھیاروں کا مسئلہ ایک اندرونی مسئلہ ہے جس کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں ہے اور حزب اللہ مصر سمیت عرب اقدامات کا خیرمقدم کرتی ہے۔
حزب اللہ کی سیاسی کونسل کے سینئر رکن غالب ابو زینب نے لبنان میں حالیہ پیش رفت اور مصر کی جانب سے حزب اللہ کے رہنماؤں کو ملک کے دورے کی دعوت کے بارے میں ایک تقریر کے دوران اعلان کیا کہ لبنان نے جنگ بندی کے دائرہ کار میں اپنے وعدوں کو پورا کیا ہے؛ جبکہ صیہونی دشمن امریکہ کی حمایت سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے اور اس نے کوئی ضروری انخلاء نہیں کیا ہے۔
غالب ابو زینب نے روزیہ الیوم کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ شمالی لطانی میں ہتھیاروں کا مسئلہ لبنان کا اندرونی مسئلہ ہے اور اس کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ نیز، امریکہ اور صیہونی حکومت کی طرف سے مطلوب تخفیف اسلحہ لبنان میں تجویز کردہ ہتھیاروں کی اجارہ داری سے مختلف ہے۔
انہوں نے مزید کہا: سب جانتے ہیں کہ خطے میں اسرائیل کا منصوبہ صرف لبنان میں ہتھیاروں کے مسئلے تک محدود نہیں ہے۔ نیز، لبنان کے خلاف جنگ کوئی یقینی آپشن نہیں ہے اور اسرائیل کے لیے اس کے نتائج کی ضمانت نہیں ہے۔
حزب اللہ کے اس عہدے دار نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن کو اس بات کا احساس ہو گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی دباؤ اب موثر نہیں رہا اور اسی لیے وہ مذاکرات اور کشیدگی پر قابو پانے کی طرف بڑھنا چاہتا ہے۔
مصر کی تجویز اور حزب اللہ کے رہنماؤں کو اس ملک کے دورے کی دعوت دینے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کسی بھی عرب تجویز کی حمایت کرتی ہے، خاص طور پر قاہرہ۔ دریں اثنا، پیرس خطے میں اپنے لیے کردار کی تلاش میں ہے اور واشنگٹن اسے بے دخل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
دو روز قبل لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمتی دھڑے کی وفاداری کے نمائندے ایہاب حمادیہ نے اعلان کیا تھا کہ حزب اللہ کی جانب سے مصر کے سفر کی دعوت دی گئی ہے اور ہم تجاویز کے لیے تیار ہیں، لیکن حالات ابھی تک سازگار نہیں ہیں۔
انہوں نے ایک سال سے زائد عرصہ قبل طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کا حوالہ دیا اور کہا کہ یہ معاہدہ سفارتی کوششوں کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ طاقت کے توازن کا نتیجہ ہے جو "اولی الباس” کی لڑائی کے بعد دشمن پر مسلط کیا گیا تھا۔
حزب اللہ کے نمائندے نے تاکید کی: "مزاحمت کے ہتھیاروں کو کبھی بھی ترک نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی ان پر مشتمل ہوگا اور ہتھیاروں کے معاملے پر صرف جنگ بندی معاہدے کے مکمل نفاذ کے بعد اور قومی دفاعی حکمت عملی کے دائرہ کار کے اندر غور کیا جائے گا۔”
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
آبادی سے زیادہ ووٹروں کے اندراج کا انکشاف، الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا
?️ 25 ستمبر 2021اسلام آباد ( سچ خبریں) الیکشن کمیشن نے آبادی اور ووٹرز کے
ستمبر
مصر لبنان میں ثالثی کر سکتا ہے؟ واشنگٹن اور قاہرہ کی بیروت میں سرگرمیاں
?️ 29 اکتوبر 2025مصر لبنان میں ثالثی کر سکتا ہے؟ واشنگٹن اور قاہرہ کی بیروت
اکتوبر
ہم ملک میں امن وامان چاہتے ہیں جنگ کا مشورہ نہیں دیں گے
?️ 23 مارچ 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے
مارچ
اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے خلاف حکومت کی حکمت عملی
?️ 17 فروری 2022اسلام آباد (سچ خبریں)وفاقی حکومت نے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے
فروری
جماعت اسلامی کی مرکزی شوریٰ نے سراج الحق کا استعفیٰ مسترد کر دیا
?️ 17 فروری 2024لاہور: (سچ خبریں) جماعت اسلامی کی مرکزی شوریٰ نے سراج الحق کا استعفیٰ مسترد کر
فروری
مقبوضہ فلسطین میں صیہونی بستیوں کی سیکورٹی کمزور
?️ 1 فروری 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کی فوج سے وابستہ مطالعاتی مرکز میں کی گئی
فروری
افغان خواتین اکیلے جہاز کا سفر نہیں کرسکتیں:طالبان
?️ 29 مارچ 2022سچ خبریں:طالبان نے اعلان کیا ہے کہ افغان خواتین بغیر اپنے محرم
مارچ
آئینی ترامیم سے پہلے اس پر بات کرنا مناسب نہیں۔ احسن اقبال
?️ 3 نومبر 2025کراچی (سچ خبریں) وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ آئینی
نومبر