حماس: امریکی قرارداد خطرناک ہے اور بین الاقوامی نظام کے پورے ڈھانچے کو درہم برہم کرتی ہے

حماس

?️

سچ خبریں: حماس کے ایک سینئر رہنما اسامہ حمدان نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ شرم الشیخ مذاکرات میں جنگ بندی کے صرف پہلے پیراگراف پر اتفاق ہوا تھا اور مزاحمتی ہتھیاروں کا مسئلہ پیدا نہیں ہوا تھا، اور اس بات پر زور دیا کہ غزہ پر امریکی قرارداد خطرناک ہے اور بین الاقوامی نظام کے پورے ڈھانچے کو درہم برہم کرتی ہے۔
حماس کے ایک سینیئر رہنما اسامہ حمدان نے گزشتہ رات غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے تازہ عمل کے بارے میں ایک تقریر کے دوران اعلان کیا کہ شرم الشیخ مذاکرات میں جنگ بندی کے صرف پہلے پیراگراف پر اتفاق کیا گیا تھا اور دیگر پیراگراف پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا تھا۔
انہوں نے مزید کہا: ثالث فلسطینی گروپوں کی تجاویز کے تحفظات سے پوری طرح آگاہ ہیں اور تحریک حماس نے انہیں اپنے تمام تحفظات سے واضح اور شفاف طریقے سے آگاہ کیا ہے۔
حماس کے رہنما نے زور دے کر کہا: "مذاکرات کے دوران، مزاحمت کے ہتھیاروں کے بارے میں کوئی ضمانت نہیں دی گئی، اور تمام ضمانتیں صرف اور صرف جنگ کو روکنے پر مرکوز تھیں؛ مزاحمت کے ہتھیاروں سے خطاب کیے بغیر”۔
غزہ کے بارے میں امریکی قرارداد کے مسودے کے جواب میں جسے سلامتی کونسل نے دو روز قبل منظور کیا تھا، اسامہ حمدان نے کہا: "یہ قرارداد خطرناک ہے اور بین الاقوامی نظام کے پورے ڈھانچے کو درہم برہم کرتی ہے۔”
حماس رہنما نے مزید کہا: "جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے، اور ہمارا پیغام واضح ہے، اور یروشلم کی مکمل آزادی تک جدوجہد اور مزاحمت جاری رہے گی۔”
قبل ازیں امریکا کی جانب سے غزہ سے متعلق سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد کے مسودے کی منظوری کے بعد تحریک حماس نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ’’یہ قرارداد فلسطینی عوام کے مطالبات اور سیاسی اور انسانی حقوق کے مطابق نہیں ہے۔‘‘ خاص طور پر غزہ کی پٹی جس نے گزشتہ دو سالوں سے ایک تباہ کن جنگ اور وحشیانہ نسل کشی کا سامنا کیا ہے اور دنیا کی آنکھوں اور کانوں کے سامنے غاصب اور دہشت گرد صیہونی حکومت کے وحشیانہ اور بے مثال جرائم کو برداشت کیا ہے اور اس کے اثرات اور نتائج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جنگ بندی کے اعلان اور جنگ بندی کے اعلان کے باوجود بھی جاری ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا: یہ قرارداد غزہ کی پٹی پر بین الاقوامی اعتماد سازی کا طریقہ کار نافذ کرتی ہے جسے فلسطینی عوام، افواج اور قومی گروہ مسترد کرتے ہیں۔ یہ قرارداد قابضین کے اہداف کے حصول کے لیے ایک طریقہ کار بھی نافذ کرتی ہے۔ وہ اہداف جو صیہونی گذشتہ دو سالوں سے غزہ کے خلاف اپنی وحشیانہ اور نسل کشی کی جنگ کے ذریعے حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
حماس نے زور دے کر کہا کہ کسی بھی طرح سے قبضے کی مزاحمت ایک جائز حق ہے جس کی ضمانت بین الاقوامی قوانین اور کنونشنز نے دی ہے۔ مزاحمت کے ہتھیار قبضے کے تسلسل سے جڑے ہوئے ہیں، اور ہتھیاروں کے معاملے پر کوئی بھی بحث ایک سیاسی عمل سے منسلک ایک داخلی قومی مسئلہ ہونا چاہیے جو قبضے کے خاتمے، ریاست کے قیام اور حق خود ارادیت کو یقینی بنائے۔

مشہور خبریں۔

پاکستان نے امریکا سے افغان پناہ گزینوں کی آبادکاری کی پالیسی پر وضاحت مانگ لی

?️ 1 مارچ 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان نے امریکا سے دیگر ممالک میں موجود

یوٹیوب شارٹس میں مصنوعی ذہانت کا ایک نیا فیچر متعارف

?️ 18 فروری 2025سچ خبریں: یوٹیوب نے ویڈیو شارٹس بنانے کے لیے حال ہی میں

سی پیک کے دوسرے مرحلے کی تکمیل پر ہی چین کے قرضے ادا کر سکیں گے، وزیر خزانہ

?️ 27 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ

بیروت کے حالیہ فتنوں میں سعودی عرب کے نقش پا

?️ 19 اکتوبر 2021سچ خبریں:لبنانی ذرائع نے ولید جنبلاط کو سعودی عرب کی طرف سے

9 مئی توڑ پھوڑ: پی ٹی آئی رہنماؤں شاہ محمود قریشی، اسد عمر، اسد قیصر کی درخواست ضمانت خارج

?️ 20 جون 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) اسلام آباد کی مقامی عدالت نے 9 مئی کو

یورپ میں امن کو خطرہ لاحق

?️ 19 مارچ 2024سچ خبریں:جرمن ٹیگس شا، ہسپانوی وزیر دفاع مارگریٹا روبلز نے روسی صدر

چیف سیکریٹری کے تقرر میں تاخیر سے وفاق اور پنجاب میں رسہ کشی بے نقاب

?️ 7 اکتوبر 2022لاہور: (سچ خبریں) مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت وفاقی اور پی

پوپ فرانسیس کے گردوں میں پرابلم؛ حالت نازک

?️ 24 فروری 2025 سچ خبریں:ویٹی کن نے پوپ فرانسیس کی حالت کے بارے میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے