کان نیٹ ورک کا دعویٰ: اسرائیل غزہ کے تین مقامات پر طویل مدتی موجودگی کا ارادہ رکھتا ہے

فوج

?️

سچ خبریں: عبرانی کان نیٹ ورک کے مطابق اسرائیلی فوج قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر عمل درآمد کے بعد اور غزہ کی پٹی سے بتدریج انخلاء شروع کرنے کے بعد بھی غزہ اور اس کے ارد گرد تین اسٹریٹجک مقامات پر طویل مدتی فوجی موجودگی برقرار رکھنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
عبرانی کان نیٹ ورک (اسرائیل کے سرکاری میڈیا آؤٹ لیٹ) کے مطابق، اسرائیلی حکام نے واشنگٹن کو ایک منصوبہ بھیجا ہے، جس کے مطابق حکومت کی فوج غزہ کے تین مقامات پر طویل مدتی موجودگی کا ارادہ رکھتی ہے، بشمول: غزہ کی سرحدوں کے اندر ایک بفر زون (اس کی وضاحت کیے بغیر)۔ مصر کے ساتھ سرحد، اور پہاڑی 70 کے نام سے جانا جاتا علاقہ۔
پہاڑی 70، جسے مقامی طور پر "المنطار ہل” کہا جاتا ہے، مشرقی غزہ شہر میں شجاعیہ محلے کے مشرق میں واقع ہے اور سطح سمندر سے تقریباً 70 میٹر بلند ہے۔
کان کے مطابق، پہاڑی شمالی غزہ کی پٹی کے بڑے حصوں پر فوجی کنٹرول فراہم کرتی ہے، جس میں غزہ شہر، جبالیہ کا قصبہ اور اس کے کیمپ شامل ہیں۔
اسرائیل کے سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا کہ یہ نکات تل ابیب کے لیے اہم ہیں کیونکہ وہ اسے "فیلڈ برتری اور نگرانی اور کنٹرول کی صلاحیتیں” دیتے ہیں، مزید کہا: "واشنگٹن انخلاء کے پہلے مرحلے کے نفاذ کے بعد بھی اسرائیل کی ان علاقوں میں رہنے کی ضرورت کو سمجھتا ہے۔”
اسی رپورٹ کے مطابق، اس منصوبے میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ اسرائیلی فوج تمام قیدیوں کی بازیابی کے بعد جنگی علاقوں سے پیچھے ہٹ جائے گی، لیکن عارضی طور پر غزہ کے اندر نام نہاد "یلو لائن” پر رہے گی، اور پھر "ریڈ لائن” کی طرف پیچھے ہٹ جائے گی کیونکہ امریکی اجازت کے ساتھ غیر ملکی افواج سلامتی کی صورتحال کو سنبھالنے کے لیے داخل ہوں گی۔
نیٹ ورک کے مطابق، آخری مرحلے میں، اسرائیلی فوج کو غزہ کی پٹی کی سرحدوں پر تعینات کرنے اور فلاڈیلفیا کے سرحدی محور اور اسٹریٹجک المنطار پہاڑی کا کنٹرول برقرار رکھنے کی توقع ہے تاکہ "مستقبل کے سلامتی کے خطرات” کو روکا جا سکے۔
یہ رپورٹ اس وقت شائع ہوئی جب غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے جاری ہیں۔ اسی دوران، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز کہا کہ "ایسا لگتا ہے کہ حماس ایک پائیدار امن کے لیے تیار ہے” اور اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے "فوری طور پر” غزہ پر بمباری بند کرے۔
ٹرمپ کا یہ ریمارکس حماس کے حالیہ بیان کے ردعمل میں سامنے آیا ہے، جس میں تحریک حماس نے ٹرمپ کی تجویز کے مطابق تمام اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے اور غزہ کی پٹی کی انتظامیہ کو آزاد شخصیات پر مشتمل فلسطینی وفد کے حوالے کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

مشہور خبریں۔

ساتھی پروفیسر کی جبری معطلی پر راجوری یونیورسٹی کے اساتذہ کی بھوک ہڑتال

?️ 4 مارچ 2025جموں: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں

26ویں آئینی ترمیم آج پارلیمنٹ میں پیش ہونے جا رہی ہے، مسودہ متفقہ ہے، وزیر قانون

?️ 20 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر قانون  نے کہا ہے کہ 26ویں

مقبوضہ کشمیر سے متعلق مغرب میں بہت زیادہ بات نہیں کی جاتی: وزیراعظم

?️ 29 جنوری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ کشمیر میں بھارت

برطانوی فوجی کی حزب اللہ کے ساتھ جنگ کے خوفناک تجربے کی داستان

?️ 4 نومبر 2024سچ خبریں:ایک انگریز شہری، جو اسرائیلی فوج میں شامل ہے، نے حزب

عمران خان کی نااہلی کےخلاف لارجر بینچ بنانے کی سفارش چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو ارسال

?️ 11 نومبر 2022لاہور: (سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی  کے چیئرمین عمران

روس توانائی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے:جرمنی کے صدراعظم

?️ 20 جولائی 2022سچ خبریں:جرمنی کے چانسلر نے ایک تقریر میں دعویٰ کیا کہ روس

عرب ممالک میں لوگ کیسے رہتے ہیں؟

?️ 5 اکتوبر 2023سچ خبریں:جب ہم عرب ممالک کے بارے میں بات کرتے ہیں، تو

امریکی کانگریس پر حملے کا معاملہ سیاست بازی کا شکار

?️ 4 جنوری 2022سچ خبریں:امریکی کانگریس پر حملے کی برسی اس ہفتے آ رہی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے