انڈونیشیا نے غزہ کے لیے 800 ٹن انسانی امداد بھیجی

اندونیشیا

?️

سچ خبریں: انڈونیشیا کے قومی امدادی ادارے کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ ملک صیہونی حکومت کے محاصرے میں رہنے والے مظلوم فلسطینیوں کی مدد کے لیے غزہ کی پٹی میں 800 ٹن انسانی امداد بھیجے گا۔
نور احمد نے انڈونیشیا کے امدادی پیکج بھیجنے کے حوالے سے کہا: "ہم نے 800 ٹن انسانی امداد تیار کی ہے جو انڈونیشیا کی قومی مسلح افواج کی طرف سے اردن اور مصری فضائیہ کے تعاون سے غزہ کی پٹی میں بھیجی جائے گی۔” انہوں نے واضح کیا کہ 80 ٹن وزنی پہلی کھیپ اتوار، 16 اگست کو خطے میں بھیجی جائے گی، اور باقی امدادی پیکج اگلے دنوں میں خطے کو بھیج دیا جائے گا۔ اس امداد میں خوراک، ادویات، کپڑے اور دیگر ضروری اشیاء شامل ہیں۔
انڈونیشیا کے صدارتی ترجمان حسن نصیبی نے بھی گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ ملک کے حکام امن فوج بھیجنے اور غزہ کی پٹی میں انسانی امداد پہنچانے کے لیے تیار ہیں۔
انتارا نیوز ایجنسی کے مطابق انڈونیشیا کی وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام تک انڈونیشیائی امداد کی ترسیل کو نہیں روکے گی۔ انڈونیشیا کی وزارت دفاع کے ایک اعلیٰ اہلکار، تریبادی اوٹومو نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اسرائیلی حکومت نے غزہ کے لیے امداد بھیجنے کے لیے انڈونیشیا سمیت بعض فریقوں کو رسائی کی اجازت دے دی ہے۔ انہوں نے جکارتہ کے پردانکوسوما ایئر بیس پر کہا کہ اتوار 24 اگست تک امداد کی منتقلی کی اجازت دے دی گئی ہے۔
صدر
انہوں نے مزید کہا کہ یہ امداد انڈونیشیا کی فضائیہ کے ہرکولیس سی-130 ٹرانسپورٹ طیارے کے ذریعے پہنچائی جائے گی اور اسے غزہ کے آسمان سے غزہ کے مخصوص علاقوں میں لوگوں تک گرایا جائے گا۔
غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحانہ جنگ جو 7 اکتوبر 2023 کو شروع ہوئی اور آج تک جاری ہے، اس حکومت نے متعدد بار عام شہریوں کے خلاف منصوبہ بند جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ ان جرائم کا ایک نمایاں پہلو رہائشی مراکز، سکولوں، ہسپتالوں، پناہ گزینوں کے کیمپوں اور حال ہی میں امریکہ اور اسرائیلی حکومت کی نگرانی میں نام نہاد انسانی امداد کی تقسیم کے مراکز کے قریب بھوکے امداد کے متلاشیوں پر جان بوجھ کر حملے ہیں۔
حالیہ مہینوں میں صیہونی حکومت نے امریکہ کے تیار کردہ "انسانی امداد کے طریقہ کار” کو استعمال کرتے ہوئے اور تل ابیب کی شراکت سے، ضرورت مند فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی کے مخصوص مقامات پر جانے کی ہدایت کی اور پھر ان مراکز کے گرد گولہ باری اور بمباری شروع کی۔ متعدد دستاویزی معاملات میں، خوراک اور طبی امداد حاصل کرنے والے درجنوں فلسطینی سنائپرز یا ڈرون حملوں کا براہ راست نشانہ بنے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس کارروائی کو ’’موت کا جال‘‘ قرار دیا ہے۔
صیہونی حکومت کی بھوک، محاصرے اور امدادی فورسز پر حملوں کے ساتھ شہری مراکز پر مسلسل بمباری کے استعمال کی ٹارگٹ پالیسی کا حصہ ہے جسے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے "بتدریج نسل کشی” کی واضح علامات قرار دیا ہے۔
وافر دستاویزات اور شواہد کے باوجود یہ جرائم امریکہ کی واضح سیاسی اور فوجی حمایت سے جاری ہیں اور بین الاقوامی برادری کی بے عملی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

مشہور خبریں۔

صیہونی کابینہ تباہی کے دہانے پر

?️ 7 اپریل 2022سچ خبریںصیہونی کنسیٹ کی رکن عیدت سیلمن کے حکمراں اتحاد کے ساتھ

عدالت سانحہ سیالکوٹ کا اسپیڈی ٹرائل کرے

?️ 2 جنوری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم

فرانس کے حالیہ عوامی مظاہروں میں 310 افراد گرفتار

?️ 20 مارچ 2023سچ خبریں:فرانسیسی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ اس ملک میں نئے

انتہا پسند صہیونی وزیر کی جانب سے امداد کو غزہ میں داخل ہونے پر روک

?️ 29 اگست 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر اٹمر بن گوئر

بائیڈن کیوں صہیونی جرائم کی حمایت کر رہے ہیں ؟

?️ 26 اکتوبر 2023سچ خبریں:امریکی مسلمان عربوں اور ان کے اتحادیوں نے حماس کے ساتھ

کیا قطر میں حماس کے دفاتر بند ہونے والے ہیں؟

?️ 22 اپریل 2024سچ خبریں: مغربی کنارے میں حماس تحریک کے ایک رہنما نے اس

پاکستان نےمعاشی بحران سے نپٹنے کے لئے امارات کی طرف رجوع کیا

?️ 12 جنوری 2023سچ خبریں:شہباز شریف اعلیٰ سطح کے سیاسی و اقتصادی وفد کی سربراہی

روس نے نیک نیتی کے ساتھ کیف کا علاقہ چھوڑا: کریملن

?️ 6 اپریل 2022سچ خبریں:  دمتری پیسکوف نے آج یوکرین میں روس کی فوجی کارروائی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے