اسرائیلی بحریہ کے سابق کمانڈر: غزہ جنگ ڈیڈ لاک تک پہنچ گئی ہے۔ حماس ہتھیار نہیں ڈالے گی

دریایی اسرائیل

?️

سچ خبریں: جیسے ہی اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں فوجی کارروائیوں کو وسعت دینے کے لیے آگے بڑھ رہی ہے، حکومت کے ایک سابق فوجی کمانڈر نے غزہ جنگ میں سیاسی حکام کے طرز عمل پر کڑی تنقید کی اور اعتراف کیا کہ اسرائیل اس جنگ میں اپنی فوجی صلاحیت کھو چکا ہے اور اسے جنگ ختم کرکے حماس کے ساتھ معاہدہ کرنا چاہیے۔
سیکورٹی ذرائع ابلاغ "والانیوز” کا حوالہ دیتے ہوئے، اسرائیلی بحریہ کے سابق کمانڈر "ایلیزر ماروم” نے آج "ریڈیو 103 ایف ایم” کو انٹرویو دیتے ہوئے غزہ جنگ میں قابضین کے حالات کا جائزہ لیا اور حکومت کے سیاسی اہلکاروں پر کڑی تنقید کی۔
رپورٹ کے مطابق جب کہ اسرائیلی حکومت کے بعض سیاسی حکام بالخصوص وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا اصرار ہے کہ اسرائیل غزہ میں آپریشن گیڈون چیریٹس میں فتح کے قریب ہے، بحریہ کے سابق کمانڈر نے اعتراف کیا کہ غزہ میں جنگ تعطل کا شکار ہے اور اسرائیلی فوج حماس تحریک کو تباہ کرنے میں ناکام ہے۔
اس انٹرویو میں، ماروم نے کہا کہ اگر اسرائیلی حکومت غزہ میں پیش قدمی پر اصرار کرتی ہے اور جنگ جاری رکھتی ہے، تو وہ یقینی طور پر "سب کچھ کھو دے گی۔”
سابق کمانڈر کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی عسکری صلاحیت ختم ہو چکی ہے اور اسرائیلی فوجیوں کے "موراگ” کے محور سے انخلاء، قیدیوں کو رہا کرنے اور جنگ کے خاتمے کے لیے ایک سمجھوتہ طے کرنا ضروری ہے۔
انٹرویو کو جاری رکھتے ہوئے، انہوں نے صیہونی حکومت کی جانب سے موراگ محور سے پیچھے نہ ہٹنے کی وجہ اس محور اور "صلاح الدین” کے درمیان "انسانی ہمدردی کے شہر” کے قیام کو بیان کیا اور کہا کہ یہ اقدام ممکن نہیں ہوگا، اور فلسطینی آبادی کو کنٹرول کرنے کی فوج کی کوشش عالمی رائے عامہ کے لیے قابل قبول نہیں ہوگی، خاص طور پر بین الاقوامی رائے عامہ کے حامیوں کے بغیر۔
اولمرٹ کے ان الفاظ کی تصدیق کرتے ہوئے کہ انسانی بنیادوں پر شہر کا قیام ایک "حراستی کیمپ” کی طرح ہے، سابق فوجی کمانڈر نے کہا: "دنیا میں یہ احساس پایا جاتا ہے کہ ہم فلسطینیوں کو ایک قسم کے پنجرے میں ڈال کر انہیں کنٹرول کر رہے ہیں، اور آخر کار ہم انہیں غزہ کی پٹی سے نکال دیں گے۔”
ماروم نے مزید کہا: "تاہم عالمی رائے عامہ کے سامنے اس شہر کے قیام اور اس میں فلسطینی آبادی کی منتقلی کا جواز پیش کرنا بہت مشکل ہے اور اگر سیاسی حکام نے بغیر کسی جواز یا پروپیگنڈے کے یہ اقدام کیا تو اسرائیل کھائی میں گر جائے گا۔”
حماس کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے، موراگ کے محور سے دستبردار ہونے اور جنگ کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے تسلیم کیا کہ حماس کبھی گھٹنے نہیں ٹیکے گی اور نہ ہی ہتھیار ڈالے گی، اور اسرائیل کو یہ توقع نہیں رکھنی چاہیے کہ وہ سفید جھنڈے کے ساتھ غزہ سے نکل جائے گی۔
آخر میں اس انٹرویو میں ماروم نے کہا کہ غزہ کی پٹی پر کنٹرول کا واحد راستہ امریکہ کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات جیسے عرب ممالک کی مدد سے علاقے کی تعمیر نو ہے اور دعویٰ کیا کہ اس صورت میں صیہونی حکومت غزہ میں ہونے والی ہر چیز کی نگرانی کرے گی۔

مشہور خبریں۔

اسحاق ڈار کی آسیان ریجنل فورم کے موقع پر اہم ملاقاتیں، تجارت و تعاون بڑھانے پر اتفاق

?️ 10 جولائی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار

واشنگٹن میں نیٹو اجلاس میں امریکہ کی 6 عرب ممالک سے شرکت کی درخواست

?️ 28 جون 2024سچ خبریں: فنانشل ٹائمز نے اعلان کیا کہ صیہونی حکومت کے وزرائے خارجہ،

سسٹم چلنے والا نہیں ہے، فکر ہے کہیں ملک نہ ڈھے جائے، مولانا فضل الرحمٰن

?️ 27 فروری 2024پشاور: (سچ خبریں) جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے

یوکرین میں روس کی فتح ناگزیر ہے: سابق امریکی فوجی

?️ 11 جون 2022سچ خبریں:  پینٹاگون کے ایک عملہ ڈیوڈ ٹی پینے نے کہا کہ واشنگٹن

امریکہ میں بندوق برداری کا قانون زندگی کے حق کی خلاف ورزی

?️ 29 نومبر 2021سچ خبریں:امریکہ میں بندوق رکھنے کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ

غزہ میں صیہونی جنگی طیارے کن علاقوں کو نشانہ بناتے ہیں؟

?️ 20 دسمبر 2023سچ خبریں: پوری غزہ کی پٹی بالخصوص فلسطینیوں کے گھروں اور پناہ

کراچی: رمضان سے قبل منافع خوروں کیخلاف کارروائی، 137 گراں فروشوں پر 8 لاکھ روپے جرمانہ

?️ 10 مارچ 2024کراچی: (سچ خبریں) رمضان کے آغاز سے قبل کراچی کی انتظامیہ نے

ہرتزوگ کا دورہ آنکارا تل ابیب تعلقات کی حقیقت کو ظاہر کرتا ہے: فلسطینی گروہ

?️ 12 مارچ 2022سچ خبریں:  اسرائیل کے صدر اسحاق ہرتزوگ آنکارا اور تل ابیب کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے