?️
سچ خریں: ایک صیہونی اخبار نے جنگی محاذ پر حکومت کے وزیر اعظم کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے: غزہ کی پٹی میں اسرائیل کا موجودہ تنازع ویتنام جیسی دلدل کی مانند ہے جس کی قیادت نعروں اور بڑھتی ہوئی غلطیوں سے ہو رہی ہے۔
یدیعوت آحارینوت اخبار نے ایک رپورٹ میں بنجمن نیتن یاہو کی کابینہ کے بڑھتے ہوئے نعروں اور غلطیوں کو درج کیا اور کہا کہ "حماس کو غیر مسلح کرنا” یا "اس کی خودمختاری کو روکنا” صرف اسی صورت میں حاصل کیا جا سکتا ہے جب غزہ کی پٹی پر مکمل قبضہ کر لیا جائے۔
صہیونی میڈیا نے مزید کہا کہ نیتن یاہو نے غزہ پر فلسطینی اتھارٹی کی حکمرانی کو مسترد کر دیا ہے اور وہ علاقے پر فوجی قبضے کو بھی مسترد نہیں کرتے۔
یدیعوت آحارینوت نے مزید کہا: نیتن یاہو کی کابینہ کی ایک اور غلطی یہ ہے کہ غزہ کے پہلے سے کلیئر کیے گئے علاقوں میں اسرائیل کی بار بار کارروائیاں حماس کے بنیادی ڈھانچے بشمول سرنگوں، زیر زمین نیٹ ورکس اور بٹالین کو مکمل طور پر تباہ کرنے میں ناکامی کی وجہ سے ہیں۔
لیکن آؤٹ لیٹ نے "حقیقت” کو "مکمل طور پر مختلف” کہا اور مزید کہا کہ اس کام کی قیمت زیادہ ہے۔ مارچ سے اب تک غزہ میں آئی ڈی ایف کے 38 فوجی مارے جا چکے ہیں۔
یدیعوت آحارینوت کے مطابق، یکم جون سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حماس کی فوجیوں کو نقصان پہنچانے کی صلاحیت برقرار ہے۔
آؤٹ لیٹ نے مزید کہا کہ بیت ہنون میں آئی ڈی ایف کے پانچ فوجی مارے گئے، جبکہ یہ علاقہ نظریاتی طور پر فوج کے کنٹرول میں تھا لیکن عملی طور پر غیر محفوظ تھا۔ موجودہ افواج کے ساتھ، آئی ڈی ایف ہر جگہ نہیں ہو سکتا۔
اخبار نے جاری رکھا کہ غزہ میں "قیام” کے لیے گوریلا حکمت عملی کی ضرورت ہوتی ہے، کیونکہ فلسطینی جنگجو قابض قوت کو تلاش کریں گے، کمزوریوں کا فائدہ اٹھائیں گے، اور گہری سرنگیں کھودیں گے۔
یدیعوت آحارینوت نے غزہ کی پٹی میں حکومت اور معیشت کو تباہ کرنے میں صیہونی حکومت کی غلطی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی: "امریکہ نے عراق میں صدام حسین کی فوج کو ختم کر کے بہت بڑی غلطی کی ہے۔ غزہ میں اسرائیل کی غلطی اس سے بھی بڑی ہے اور اس نے سب کچھ تہس نہس کر دیا ہے۔”
اس سے قبل ایک مغربی میڈیا نے صیہونی حکومت کے خلاف غزہ کے عوام کی مزاحمت اور دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکی جارحیت کے خلاف ویتنام کے عوام کی مزاحمت سے حکومت کی مایوسی کا موازنہ کیا تھا۔
دی مڈل ایسٹ آئی ویب سائٹ نے لکھا: "غزہ کی جنگ اسرائیل کی "ویتنام” بن چکی ہے اور اپنی فوجی برتری کے باوجود اسرائیل فلسطینی مزاحمت بالخصوص حماس کو تباہ کرنے کے اپنے بنیادی مقصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
انگریزی زبان کے میڈیا آؤٹ لیٹ نے اسرائیلی فوج کے خلاف فلسطینی مزاحمت کا حوالہ دیا اور مزید کہا: "پیچیدہ کارروائیوں سمیت فلسطینی مزاحمت نے اسرائیل کی سٹریٹجک اور انٹیلی جنس کمزوریوں کو بے نقاب کر دیا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ حماس اب بھی قابل ہے۔”
مڈل ایسٹ آئی نے غزہ پر اسرائیلی جنگ کا ویتنام کے خلاف امریکی جنگ سے موازنہ کیا اور لکھا: "اسرائیل بھی ایک ایسی جنگ میں مصروف ہے جو اس کے لیے اخلاقی، سیاسی اور تزویراتی طور پر مہنگی اور بالآخر بے نتیجہ ہے۔ فلسطینیوں کی مسلسل مزاحمت، گھریلو عدم اطمینان اور عالمی تنہائی نے اس جنگ کو نیتن یاہو حکومت کے لیے ایک ناکام راستہ بنا دیا ہے۔”
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
7 اکتوبر کے بعد اسرائیل میں ایران کا اثر و رسوخ سامنے آیا:عبری میڈیا
?️ 7 اکتوبر 20257 اکتوبر کے بعد اسرائیل میں ایران کا اثر و رسوخ سامنے
اکتوبر
موجودہ حکومت میں کرپشن کا کوئی اسکینڈل نہیں آیا: وزیر اعظم
?️ 27 جنوری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سابقہ دور
جنوری
توشہ خانہ کیس میں نااہلی کے خلاف عمران خان کی درخواست پر ہائیکورٹ کا فل بنچ تشکیل
?️ 23 دسمبر 2022لاہور: (سچ خبریں) توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے
دسمبر
عراق شام سرحد پر مقاومت کے خلاف عظیم امریکی منصوبے کا انکشاف
?️ 8 مارچ 2022سچ خبریں: جمعرات کو عراقی فوج کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف نے
مارچ
ڈونلڈ ٹرمپ کی دہشت گردانہ پالسیوں پر گامزن جوبائیڈن
?️ 8 اپریل 2021(سچ خبریں) جوبائیڈن نے بے غیرتی اور دروغ گوئی کی ایک نئی
اپریل
میں نے ماضی میں بہت سی غلطیاں کی ہیں: سلمان خان
?️ 26 جون 2021ممبئی (سچ خبریں)بالی ووڈ کے مشہور اداکار سلمان خان نے اہم انکشاف
جون
عراق میں اسرائیلی جاسوس کے تبادلے کے لیے مذاکرات جاری
?️ 2 فروری 2025سچ خبریں: واللا نیوز ویب سائٹ نے اس حوالے سے خبر دی
فروری
معاشی بحران میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کریں:وزیراعظم
?️ 4 فروری 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے تمام ریاستوں کو ہدایات جاری
فروری