صیہونی جنرل: فوج شام کے اندر اسٹریٹجک پوائنٹس پر موجود ہے

فوجی

?️

سچ خبریں: اسرائیلی فوج کے چیف آف جوائنٹ اسٹاف ایال ضمیر نے شام کے اندر علاقوں کے دورے کے دوران کہا کہ گولان کی پہاڑیاں اس حکومت کے دفاع کی فرنٹ لائن ہیں: فوج شام کے اندر اسٹریٹجک مقامات پر موجود رہے گی۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ سے منگل کی شب ارنا کی رپورٹ کے مطابق، ضمیر نے دورے کے دوران بیانات میں مزید کہا: شام میں اسٹریٹجک پوائنٹس ہمارے کنٹرول میں ہیں اور ضرورت پڑنے پر فوج اسرائیل حکومت کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کارروائی کرے گی۔
اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف نے اسرائیلی حکومت کے تیز رفتار دفاع میں مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: فوج کسی بھی موجودہ یا نئے خطرے کا مقابلہ کرے گی۔
ارنا کے مطابق صہیونی اخبار "اسرائیل ہیوم” نے آج ایک اماراتی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت شام کے ساتھ ایک نئے سیکورٹی معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے جس کے تحت وہ "بشار الاسد” (ملک کے سابق صدر) کی حکومت کے خاتمے کے بعد اپنے زیر قبضہ علاقوں کو برقرار رکھ سکے گا۔
ان ذرائع نے آج انکشاف کیا ہے کہ اس مرحلے پر صیہونی حکومت شام کے ساتھ امن معاہدے کی خواہاں نہیں ہے اور صرف شام کی حکمران حکومت کے ساتھ ایک نئے سیکورٹی معاہدے تک پہنچنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت اس وقت بشار الاسد کی حکومت کے ساتھ 1974 کے "منحرف ہونے” کے معاہدے کو منسوخ کرنے اور ایک اور سیکورٹی معاہدے پر دستخط کرکے نئے مقبوضہ علاقوں پر اپنی حاکمیت کو باضابطہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
علیحدگی کے معاہدے کے مطابق اقوام متحدہ کی نگرانی میں ایک بفر زون، جو کہ مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں اور "قنیطرہ” صوبے کے درمیان واقع تھا، صیہونی اور شامی حکومتوں کی فوجی قوتوں کو الگ کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔
ان ذرائع نے تصدیق کی کہ فی الحال اسرائیلی حکومت نے اس سیکورٹی معاہدے تک پہنچنے کو ترجیح دی ہے، جو کہ جنوبی شام میں کوہ حرمون (جبل الشیخ) اور قنیطرہ کے کچھ حصوں سمیت نئے زیر قبضہ علاقوں کو برقرار رکھنے کے رجیم کے ارادے کی نشاندہی کرتا ہے۔
اسرائیل ہیوم نے لکھا ہے کہ اسی وقت، نئے مقبوضہ علاقوں پر باضابطہ طور پر خودمختاری سنبھالنے کے بعد، حکومت آنے والے دنوں میں "ابراہیم پیکٹ” کے فریم ورک کے اندر شام کے ساتھ امن معاہدے کے لیے مذاکرات کرے گی۔
ان ذرائع نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت اس معاہدے کو امن مذاکرات پر ترجیح دیتی ہے اور پہلے مرحلے میں جنوبی شام سے اپنی سلامتی کو یقینی بنانا چاہتی ہے۔
 ان علاقوں پر صیہونی حکومت کی حاکمیت، امن مذاکرات میں شام کی پوزیشن کو کمزور کرنے کے علاوہ، ایک مستقل حقیقت بن سکتی ہے۔
مغربی ذرائع نے اماراتی ویب سائٹ کو بتایا کہ صیہونی حکومت اس مقصد کے حصول کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت پر انحصار کرتی ہے۔
2019 میں بطور صدر اپنی پہلی مدت کے دوران، ٹرمپ نے گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی حکومت کی خودمختاری کو تسلیم کیا، جس پر بہت سے ردعمل سامنے آئے۔

مشہور خبریں۔

امریکہ میں ایک بار پھر اندھا دھند فائرنگ / 1 ہلاک، 13 زخمی

?️ 24 ستمبر 2021سچ خبریں:امریکی ریاست ٹینیسی کے شہر میمفس میں واقع ایک شاپنگ مال

مولانا اپنی سیاسی انا کی تسکین کے لیے جمہوری نظام سے نہ کھیلیں

?️ 10 اکتوبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ

چور، کرپٹ شخص کی ’تاج پوشی‘ کیلئے تمام قوانین کی دھجیاں اڑا دی گئیں، شیخ رشید

?️ 31 دسمبر 2023راولپنڈی: (سچ خبریں) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ، سابق وزیر داخلہ شیخ

لبنان کے مرکزی بینک میں ریاض سلامہ کرپشن کیس کی نئی تفصیلات کا انکشاف

?️ 10 جون 2023سچ خبریں:لبنان کے مرکزی بینک کے سربراہ ریاض سلامہ کا بدعنوانی کا

صیہونی حکومت پر حماس کا خوف طاری

?️ 22 جون 2024سچ خبریں: امریکی خبر رساں ایجنسی بلومبرگ کے مطابق شائع شدہ رپورٹوں سے

شام میں ترکی اور امریکہ کے کارندے آمنے سامنے

?️ 8 اگست 2023سچ خبریں: شام کے صوبہ الحسکہ میں ترکی سے وابستہ نیشنل آرمی

کیا آرڈیننس لانا پارلیمان کی توہین ہے؟

?️ 20 جون 2024سچ خبریں: سپریم کورٹ میں الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل کے خلاف الیکشن

ٹیکنو فیسٹ 2025ء؛ پاکستانی طالبات نے میدان مار لیا، صدر اِردوان سے ایوارڈ وصول

?️ 6 مئی 2025سچ خبریں: ٹیکنو فیسٹ 2025ء میں پاکستانی طالبات نے میدان مار لیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے