?️
سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے ایک رپورٹ میں اس بات پر زور دیا ہے کہ خطے میں انسانی صورتحال تباہ کن سطح پر پہنچ چکی ہے اور لاکھوں فلسطینیوں کو بھوک سے مرنے کے جرم کو جاری رکھنے کے خلاف خبردار کیا ہے۔
غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے اپنی رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ 2 مارچ 2025 سے صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی میں کسی بھی خوراک، اسپتال اور ایندھن کے سامان کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 80 دنوں کے مکمل محاصرے کے دوران غزہ کی پٹی میں بھوک، غذائی قلت اور خوراک اور ادویات کی کمی کے باعث 326 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس عرصے کے دوران 58 افراد غذائی قلت کے باعث، 242 افراد، جن میں زیادہ تر عمر رسیدہ افراد، خوراک اور ادویات کی کمی کے باعث، اور غزہ کی پٹی میں 26 گردوں کے مریض ہلاک ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی کے مکمل محاصرے کے 80 دنوں کے دوران 300 سے زائد حاملہ خواتین کے حمل جاری رکھنے کے لیے ضروری خوراک کی کمی کی وجہ سے ان کے جنین اسقاط حمل کر دیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بہت سے خون عطیہ کرنے والوں نے جسمانی کمزوری کی وجہ سے خون کا عطیہ دینے سے گریز کیا ہے، جب کہ باقی اسپتالوں میں خون کی شدید قلت کے باعث زخمیوں کی بڑی تعداد سرجری کی ضرورت ہے۔
غزہ کی پٹی کے میڈیا آفس نے علاقے کے شہریوں کے خلاف اس جرم کی مذمت کرتے ہوئے اسے جنگ کے غیر قانونی ہتھیار کے طور پر بڑے پیمانے پر فاقہ کشی کی پالیسی کو جاری رکھنے کے خلاف خبردار کیا۔
دفتر نے صیہونی حکومت کو غزہ کی پٹی میں بھوک اور قحط کا ذمہ دار ٹھہرایا اور امریکہ، برطانیہ، جرمنی اور فرانس کو سیاسی اور فوجی ذرائع سے اس جرم کے لیے تعاون، خاموشی اور براہ راست حمایت کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا آفس نے دنیا کے تمام ممالک اور عالمی برادری، اقوام متحدہ، امدادی اور قانونی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے پر اپنی خاموشی توڑیں اور غزہ کی پٹی میں تمام گزرگاہوں کو کھولنے اور خوراک، ادویات اور ایندھن کو داخل ہونے کی اجازت دینے کے لیے کارروائی کریں۔
رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی کو روزانہ انسانی امداد کے 500 ٹرکوں اور اہم آلات کے لیے ایندھن کے 50 ٹینکروں کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے اس سے قبل کہا تھا کہ اسرائیلی حکومت کی تخریب کاری کی وجہ سے کریم شالوم کراسنگ کے ذریعے مزید امداد بھیجنے کے باوجود ابھی تک غزہ کی پٹی میں کوئی انسانی امداد نہیں پہنچائی گئی ہے۔
صیہونی حکومت نے 7 اکتوبر 2023 کو دو اہم مقاصد کے ساتھ غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کا آغاز کیا: تحریک حماس کو تباہ کرنا اور اس علاقے سے صہیونی قیدیوں کی واپسی، لیکن وہ ان مقاصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہی اور اسے قیدیوں کے تبادلے کے لیے حماس تحریک کے ساتھ معاہدہ کرنا پڑا۔
19 جنوری 2025 کو حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان ایک معاہدے کی بنیاد پر غزہ کی پٹی میں جنگ بندی قائم ہوئی اور متعدد قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔ تاہم صیہونی حکومت نے جنگ بندی کے مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں داخل ہونے سے انکار کرتے ہوئے 18 اسفند 1403 بروز منگل کی صبح جنگ بندی کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی فوجی جارحیت کا دوبارہ آغاز کیا۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
یمن کا مکمل محاصرہ ختم کرنے کے لیے ریاض میں حائل رکاوٹوں پر ایک نظر
?️ 16 جون 2022سچ خبریں: یمن اس وقت جنگ بندی کی حالت میں ہے
جون
7 اکتوبر سے صہیونی فوج پر ہونے والے سائبر حملے
?️ 13 جولائی 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ 7
جولائی
پنجاب میں تعلیمی ادارے بند نہیں ہوٕں گے
?️ 22 جنوری 2022لاہور (سچ خبریں) وزیرتعلیم پنجاب کا کہنا ہے کہ پنجاب میں فی
جنوری
پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد ارکان کا سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا فیصلہ
?️ 18 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے آزاد
فروری
اسرائیل کی دھمکیوں کا حزب اللہ پر کوئی اثر نہیں
?️ 20 جولائی 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے سید حسن نصر اللہ کی
جولائی
عقیدۂ ختمِ نبوت و مدارس کے تحفظ کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ مولانا فضل الرحمن
?️ 31 اگست 2025لاہور (سچ خبریں) جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ
اگست
یورپی یونین کے آذربائیجان کے قریب ہونے کی وجہ؟
?️ 27 اپریل 2025سچ خبریں: حالیہ ہفتوں میں یورپی یونین کی خارجہ اور سلامتی پالیسی
اپریل
وزیراعطم آج بہت بڑا اعلان کریں گے: وزیر خارجہ
?️ 28 فروری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے
فروری