بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعہ؛ نئی دہلی کے سیاستدان کیا کہتے ہیں؟

ہند و پاک

🗓️

سچ خبریں: پاکستانی سرزمین پر ہندوستان کے میزائل حملے پر نئی دہلی کی سیاسی شخصیات کی جانب سے بڑے پیمانے پر ردعمل سامنے آیا ہے اور بعض نے اس اقدام کو سراہا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کا حوالہ دیتے ہوئے، ایک ہندوستانی راجیہ سبھا کے رکن نے اپنے ملک کی مسلح افواج کے لیے اپنی تعریف کا اظہار کیا اور کہا: "میں فوج، فضائیہ اور دفاعی خدمات کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ہم برسوں سے پاکستان میں پیدا ہونے والی دہشت گردی کا نشانہ بنے ہوئے ہیں۔”
اپل سبل نے دعویٰ کیا: "پاکستان میں لشکر طیبہ ایل ای ٹی اور جیش محمد جے ایم جیسی دہشت گرد فیکٹریاں ہیں اور اس کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ اسلام آباد کو یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ وہ دہشت گردی کی حمایت جاری رکھ سکتا ہے۔”
انہوں نے زور دے کر کہا: ’’کوئی بھی ہندوستانی سرزمین میں داخل نہیں ہوسکتا، بے گناہ لوگوں کی جان لے سکتا ہے اور احتساب کے بغیر سزا سے بچ نہیں سکتا‘‘۔
ہندوستانی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بھی سوشل نیٹ ورک ایکس پر آپریشن پر رد عمل کا اظہار کیا: "آپریشن سندھور ہندوستانی مسلح افواج کی طرف سے پاکستان میں دہشت گردوں کے مراکز کا سخت جواب ہے۔ ہندوستان دہشت گردی کو کبھی برداشت نہیں کرے گا۔”
دوسری جانب سابق بھارتی وزیر دفاع اے کے۔ انٹونی نے کہا: "یہ کارروائی وقت کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے زیر اہتمام دہشت گردوں نے حال ہی میں پالگھم میں سیاحوں کو نشانہ بنایا اور آپریشن سندھور ان کارروائیوں کا ایک فطری ردعمل ہے۔ یہ صرف شروعات ہے اور میں اسے جاری رکھنے کے لیے فوج پر چھوڑ دوں گا۔”
انہوں نے مزید کہا: "اب خود شناسی کا وقت نہیں ہے، ہمیں ہندوستانی فوج اور حکومت کے پیچھے متحد ہونا چاہیے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کا ساتھ دینا چاہیے۔”
ہندوستانی حکومت نے منگل کی رات ایک بیان میں اعلان کیا کہ اس کی فوج نے پاکستان کے زیر کنٹرول کشمیر میں نو مقامات کو میزائلوں سے نشانہ بنایا، جو حکام کے بقول دہشت گردوں کے ٹھکانے تھے۔ ہندوستانی فوج نے ایک بیان میں یہ بھی اعلان کیا: "ہم نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو ٹھیک ٹھاک مارا ہے۔ انصاف فراہم کیا گیا ہے۔”
امریکہ میں ہندوستانی سفارت خانے نے بھی ایک بیان میں اعلان کیا کہ نئی دہلی نے نام نہاد "سندور” آپریشن کے دوران پاکستان میں شہری، اقتصادی یا فوجی تنصیبات پر حملہ نہیں کیا بلکہ صرف دہشت گرد کیمپوں کو نشانہ بنایا۔
دوسری جانب پاکستانی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے تصدیق کی ہے کہ ملک کے لڑاکا طیارے اور اس کی فضائی دفاعی فورسز نے بھارتی میزائل حملے کے بعد پانچ بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرانے میں کامیاب ہو گئے۔
پاکستانی وزیر دفاع نے اعلان کیا: "دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا نئی دہلی کا دعویٰ بے بنیاد ہے اور اس کا مقصد عالمی رائے عامہ کو ہٹانا ہے۔”
پاکستانی فوج کے ترجمان جنرل احمد شریف نے بھی آج صبح ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ نئی دہلی حملے کا جواب اب بھی جاری ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہندوستانی حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 26 ہو گئی ہے اور 46 زخمی ہو گئے ہیں۔
فرانسیسی اخبار "لی فیگارو” کی ویب سائٹ نے بھی ہندوستانی پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ "پونچھ” پر پاکستانی توپ خانے کے حملے میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور 38 زخمی ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے منگل کی شام ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر سے 90 کلومیٹر دور واقع سیاحتی علاقے پھلگام میں مسلح افراد نے سیاحوں کے ایک گروپ پر فائرنگ کر دی تھی جس میں کم از کم 27 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ بھارتی حکام نے واقعے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس حملے میں پاکستان ملوث ہے اور اس وجہ سے برصغیر کے دو ایٹمی ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔

مشہور خبریں۔

صیہونیوں نے غزہ کے طبی بنیادی ڈھانچے کے ساتھ کیا کیا ہے؟غزہ کے صحرائی اسپتالوں کے ڈائریکٹر کا انٹرویو

🗓️ 8 فروری 2025سچ خبریں:غزہ کے صحرائی اسپتالوں کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مروان الہمص نے ایک

مقبوضہ جموں وکشمیر میں صحافی مشکل حالات میں پیشہ وارانہ فرائض انجام دینے پر مجبور

🗓️ 2 نومبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و

برائنسک کے علاقے میں یوکرین کے جنگجو نے روس پر گولہ باری کی

🗓️ 30 اپریل 2022سچ خبریں:  روس کے برائنسک علاقے کے گورنر الیگزینڈر بوگوماز نے آج

صیہونی حکومت نے سید حسن نصر اللہ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے:سابق صہیونی عہدہ دار

🗓️ 21 ستمبر 2022سچ خبریں:ایک سابق صیہونی عہدہ دار نے کہا کہ اس حکومت کے

امریکہ کی سعودی عرب کو 3.5 ارب ڈالر کے میزائل فروخت کرنے کی منظوری

🗓️ 4 مئی 2025 سچ خبریں:امریکی محکمہ خارجہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے متوقع دورہ ریاض

انتخابی نتائج مسترد، نواز شریف کو اپوزیشن میں ساتھ بیٹھنے کی دعوت دیتا ہوں، مولانا فضل الرحمٰن

🗓️ 14 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل

وفاقی حکومت کے ملکی قرضے بڑھ کر 340 کھرب روپے پر پہنچ گئے

🗓️ 6 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) رواں مالی سال کے ابتدائی 8 مہینوں کے دوران

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کی تاریخ تبدیل

🗓️ 13 نومبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے