صیہونی حکومت کی کابینہ کی طرف سے خطرناک منصوبوں کی منظوری کا کیا مطلب ہے؟

سیھونی

?️

سچ خبریں: صیہونی حکومت کی سیاسی اور سیکورٹی کابینہ نے گذشتہ رات صیہونی سیکورٹی اور فوجی حکام کی مخالفت کے خلاف اور حماس پر دباؤ بڑھانے کے مقصد سے، فوجی آپریشن کو وسعت دینے کے منصوبے اور غزہ میں انسانی امداد کی تقسیم کے ابتدائی منصوبے کی منظوری دی۔
صیہونی حکومت کے چینل سیون کے حوالے سے رپورٹ کے مطابق، گذشتہ رات حکومت کی سیاسی اور سیکورٹی کابینہ نے سات گھنٹے کی بحث اور غور و خوض کے بعد بالآخر غزہ میں جنگ کا دائرہ وسیع کرنے اور غزہ میں انسانی امداد کے داخلے کے نئے منصوبے کی منظوری دے دی۔
چینل سیون کی رپورٹ کے مطابق اس ملاقات میں حماس تحریک پر دباؤ بڑھانے کے لیے نئے آپریشنل پلانز، جن میں بڑے پیمانے پر زمینی ہتھکنڈے اور غزہ کی پٹی میں داخلے شامل ہیں، بھی زیر بحث آئے اور ان کا جائزہ لیا گیا۔ صہیونی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے: توقع ہے کہ اسرائیلی فوجی دستے غزہ میں طویل عرصے تک تعینات رہیں گے۔
اس صہیونی میڈیا آؤٹ لیٹ کی رپورٹ کے مطابق کابینہ میں غزہ میں انسانی امداد کی تقسیم کے ابتدائی اور نئے منصوبے کی پیشکش کو حکومت کے انتہائی دائیں بازو کے داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر کی جانب سے شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ بین گوئر نے اس حوالے سے دعویٰ کیا کہ غزہ کے باشندوں کے پاس کافی خوراک موجود ہے اور اس بات پر زور دیا کہ حماس کے خوراک کے گوداموں پر بمباری کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا: "انہیں کھانا فراہم کرنے کی ہماری کوئی قانونی ذمہ داری نہیں ہے۔”
حکومت کے آرمی چیف آف اسٹاف ایال ضمیر، جو صیہونی قیدیوں کی زندگیوں کو لاحق خطرے کی وجہ سے غزہ میں فوجی کارروائیوں میں توسیع کے خلاف بھی تھے، نے بین گوئر کے بیانات کے جواب میں کہا: "یہ خیالات اسرائیل کی بین الاقوامی امیج کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔
حکومت کے چینل سیون ٹی وی کے مطابق منظور شدہ ابتدائی منصوبے کے مطابق انسانی امداد مستقبل میں امریکہ اور صیہونی حکومت کی نگرانی میں اور حماس کی مداخلت کے بغیر بین الاقوامی فنڈ کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔
نیز اس سلسلے میں صیہونی حکام نے غزہ میں جنگ کا دائرہ بڑھانے کے لیے حکومت کے دسیوں ہزار ریزرو فوجیوں کو طلب کیا۔ رپورٹ کے مطابق ریزرو فورسز کو زمینی جنگ میں مختلف بٹالینز میں ضم کیا جائے گا اور غزہ کی پٹی پر قبضے کے لیے باقاعدہ یونٹ کے طور پر کام کریں گے۔
صہیونی ذرائع ابلاغ کے مطابق "والانیوز” نیوز سائٹ نے ایک اعلیٰ اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے کہا: کابینہ کی طرف سے منظور شدہ فوجی آپریشن کے دائرہ کار میں توسیع کا عمل تقریباً 10 دنوں میں عمل میں لایا جائے گا، جو کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ مشرق وسطیٰ کے اختتام کے بعد ہوگا۔ سینئر اسرائیلی اہلکار نے مزید کہا: اس وقت تک ریزرو فورسز کو غزہ میں فوجی آپریشن کو وسعت دینے کے لیے تربیت دی جائے گی۔
والنوز کی رپورٹ کے مطابق کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امریکی صدر کے سعودی عرب پہنچنے تک 13 مئی تک حماس کے ساتھ قیدیوں کی رہائی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے بھرپور کوششیں کی جائیں گی۔ انھوں نے کہا: اسرائیل چاہتا ہے کہ حماس مصر کی طرف سے پیش کردہ منصوبہ اور مشرق وسطیٰ کے امور کے لیے وائٹ ہاؤس کے نمائندے اسٹیو وائٹیکر کے منصوبے کو قبول کرے، جس کے مطابق جنگ بندی میں عارضی توسیع کے بدلے کئی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
صیہونی حکومت اس وقت حماس پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے کہ وہ بین الاقوامی قوانین کے خلاف اور تمام جنگی ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے قیدیوں کی رہائی کے اپنے مجوزہ منصوبے کو بغیر کسی رعایت کے قبول کرے، جس میں غزہ میں انسانی امداد پر پابندی، شدید محاصرہ اور فاقہ کشی اور علاقے میں فوجی کارروائیوں میں توسیع شامل ہے۔
قابضین غزہ میں انسانی امداد کی تقسیم کے نئے منصوبے کا دعویٰ کر کے ایک اور مقصد کے حصول میں بھی مصروف ہیں۔ انسانی امداد کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، حکومت علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے اور غزہ کی مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
تل ابیب غزہ کی مزاحمت کو غیر مسلح کرنا چاہتا ہے اور غزہ کے باشندوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے دوسری جگہ منتقل کرنے کے منصوبے کو نافذ کرنا چاہتا ہے اور نسلی صفائی کے بعد آخر کار غزہ کو مقبوضہ علاقوں سے الحاق کرنا چاہتا ہے۔

مشہور خبریں۔

عرب لیگ نے فلسطین پر قبضے اور نسل کشی کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے

?️ 5 جون 2025سچ خبریں: جون 1967 کی جنگ میں فلسطینی سرزمین پر قبضے کی

بدعنوانی کی نذر ہونے والا پیسہ واپس خزانے میں آئے گا، وزیرِاعظم

?️ 22 فروری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ

بائیڈن کا اندھیرے میں آخری تیر

?️ 12 جولائی 2022سچ خبریں:تجزیہ کاروں کے مطابق امریکی صدر کے آئندہ دورہ مغربی ایشیاء

مراکش نے صیہونی حکومت کے معاہدے پر کیے دستخط

?️ 8 اپریل 2022سچ خبریں:  مراکش میں اسرائیلی سفیر ڈیوڈ گوفرین نے اعلان کیا ہے

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی دہشت گردی کے خلاف حریت کانفرنس نے اہم اعلان کردیا

?️ 4 جون 2021سرینگر (سچ خبریں)  کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت

اسرائیلی بستیوں میں 3 عرب ممالک کی بالواسطہ شرکت بے نقاب 

?️ 16 مارچ 2025سچ خبریں: ایک رپورٹ کے مطابق خلیج فارس کے تین عرب ممالک امریکی

وزیر اعلیٰ پنجاب کا ارشد ندیم کو تحفہ

?️ 10 اگست 2024سچ خبریں: پیرس اولمپکس میں پاکستان کے لیے 40 سال بعد گولڈ

ہم مذاکرات میں اپنی تمام سابقہ شرائط پر پابند ہیں: فلسطینی مزاحمت

?️ 28 اکتوبر 2024سچ خبریں: فلسطین کی اسلامی جہاد موومنٹ کے ترجمان محمد الحاج موسیٰ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے