10 ممالک کا اسرائیل سے غزہ میں امداد پر عائد پابندیاں فوری ختم کرنے کا مطالبہ

اقوام متحدہ

?️

10 ممالک کا اسرائیل سے غزہ میں امداد پر عائد پابندیاں فوری ختم کرنے کا مطالبہ

 یورپ اور دیگر خطوں کے دس ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتِ حال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی امداد کی فراہمی پر عائد تمام پابندیاں فوری طور پر ختم کرے،سرحدی گزرگاہیں کھلی رکھے اور اقوام متحدہ سمیت امدادی اداروں کی سرگرمیوں میں رکاوٹیں دور کرے۔

کینیڈا، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، آئس لینڈ، جاپان، ناروے، سویڈن، سوئٹزرلینڈ اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں انسانی حالات ایک مختصر بہتری کے بعد دوبارہ شدید ابتری کا شکار ہو چکے ہیں اور آنے والے موسمِ سرما کے ساتھ یہ بحران مزید گہرا ہونے کا خدشہ ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ غزہ کے شہری شدید بارشوں، سرد موسم اور تباہ شدہ انفراسٹرکچر کے باعث نہایت کٹھن حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ تقریباً تیرہ لاکھ افراد کو فوری طور پر رہائش کی ضرورت ہے جبکہ نصف سے زائد طبی مراکز جزوی طور پر فعال ہیں اور انہیں ادویات و طبی آلات کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ وزرائے خارجہ نے صحت اور نکاسی آب کے نظام کی مکمل تباہی کو بحران کا ایک سنگین پہلو قرار دیا جس کے باعث لاکھوں افراد آلودہ پانی اور بیماریوں کے خطرے سے دوچار ہیں۔

بیان میں غذائی عدم تحفظ سے متعلق اقوام متحدہ کے تازہ اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ اگرچہ قحط کے فوری خطرے میں کچھ کمی آئی ہے، تاہم غزہ کی اکثریتی آبادی اب بھی شدید غذائی قلت کا شکار ہے اور لاکھوں افراد کو بنیادی خوراک تک رسائی حاصل نہیں۔

وزرائے خارجہ نے اس امر پر زور دیا کہ اگرچہ جنگ بندی کے بعد امدادی سامان کی آمد میں کچھ اضافہ ہوا ہے، لیکن زمینی سطح پر پابندیوں اور رسائی میں رکاوٹوں کے باعث امداد مطلوبہ پیمانے پر متاثرین تک نہیں پہنچ پا رہی۔ انہوں نے واضح کیا کہ انسانی بحران کا حل سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر فوری عملی اقدامات کا متقاضی ہے۔

مشترکہ بیان میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں اور اقوام متحدہ کے اداروں کو آزاد، غیر جانبدار اور محفوظ انداز میں کام کرنے کی اجازت دے۔ وزرا نے خبردار کیا کہ اگر ان تنظیموں کی رجسٹریشن منسوخ کی گئی یا ان کی سرگرمیاں محدود ہوئیں تو غزہ میں صحت، خوراک اور پناہ کی فراہمی بری طرح متاثر ہو گی اور متعدد طبی مراکز بند ہونے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔

بیان میں امدادی سامان کو دوہری استعمال کے نام پر روکنے کی پالیسی پر بھی تنقید کی گئی اور کہا گیا کہ اس کے نتیجے میں طبی آلات، پناہ کے سامان اور بنیادی تعمیراتی مواد کی فراہمی رکی ہوئی ہے، جس سے نہ صرف فوری انسانی امداد بلکہ بحالی اور تعمیر نو کے امکانات بھی متاثر ہو رہے ہیں۔

آخر میں وزرائے خارجہ نے سرحدی گزرگاہوں کو مکمل طور پر کھولنے، امدادی ٹرکوں کی تعداد میں نمایاں اضافے اور انتظامی و تفتیشی رکاوٹیں کم کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انسانی امداد کی فراہمی بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت ایک ذمہ داری ہے اور اس میں تاخیر یا رکاوٹ لاکھوں بے گناہ شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ غزہ میں مؤثر انسانی امداد، بحالی اور پائیدار امن کے لیے ضروری ہے کہ اسرائیل امدادی رسائی پر عائد تمام پابندیاں ختم کرے اور عالمی برادری کے ساتھ تعاون کرے، تاکہ اس شدید انسانی بحران کا فوری اور دیرپا حل ممکن ہو سکے۔

مشہور خبریں۔

حکومت نے نیٹ میٹرنگ صارفین سے بجلی کم قیمت پر خریدنے کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا

?️ 7 مارچ 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت نے پاور پرچیزنگ کے حوالے سے اہم

کیا ایران اور امریکہ کے درمیان فنی مذاکرات بھی غیرمباشرت ہوں گے؟

?️ 23 اپریل 2025 سچ خبریں: ایران اور امریکہ کے درمیان ہونے والے فنی مذاکرات

یوکرین میں ہماری جنگ نیٹو کے ساتھ ہے:روس

?️ 9 مئی 2022سچ خبریں:اقوام متحدہ میں روس کے سفیر کا کہنا ہے کہ یوکرین

یمن میں اقوام متحدہ کے 5 ملازمین رہا

?️ 12 اگست 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے اعلان کیا کہ

مبینہ ٹوئٹ کا معاملہ: شیر افضل مروت کو ایف آئی اے نے طلب کرلیا

?️ 15 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر

صیہونی حکومت کے جرائم صرف استقامت کی توسیع کا سبب

?️ 1 مارچ 2023سچ خبریں:فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سیاسی دفتر کے رکن خالد

سارا نیتن یاہو صیہونی حکومت کے بدعنوانی کے مقدمات کا مرکز

?️ 28 دسمبر 2024سچ خبریں: اسرائیلی حکومت کے وزیر اعظم کی اہلیہ سارا نیتن یاہو

کیا اسرائیل کے پاس غزہ میں کوئی آپشن ہے ؟

?️ 12 اکتوبر 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کے ممتاز عسکری تجزیہ نگار آموس حریل نے اعلان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے