?️
۲۰۲۵ میں امریکہ، ٹرمپ کے دوسرے دور کی بڑی اور متنازع جھلکیاں
ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسرے صدارتی دور کا آغاز امریکا اور دنیا کے لیے غیر معمولی ہلچل کا باعث بنا۔ 20 جنوری 2025 کو اقتدار سنبھالتے ہی ٹرمپ نے تیز رفتاری سے ایسے فیصلے کیے جنہوں نے داخلی سیاست، معیشت، خارجہ تعلقات اور عالمی نظام پر گہرے اثرات مرتب کیے۔ ان کا دوسرا دور پہلے سے زیادہ سخت، جارحانہ اور متنازع ثابت ہوا، جس میں انتخابی وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش واضح طور پر نظر آئی۔
ابتدائی دنوں میں ہی وائٹ ہاؤس سے درجنوں صدارتی احکامات جاری ہوئے جن میں وفاقی حکومت کو محدود کرنے، ہزاروں سرکاری ملازمین کی برطرفی، اور ریاستی ڈھانچے میں بڑی تبدیلیاں شامل تھیں۔ اس پالیسی کا مقصد اخراجات میں کمی اور حکومتی مشینری کو سمیٹنا بتایا گیا، تاہم مزدور تنظیموں اور انسانی حقوق کے اداروں نے اسے روزگار اور سماجی تحفظ کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔
اقتصادی محاذ پر ٹرمپ نے درآمدی اشیا پر بھاری محصولات عائد کر کے ایک نئی تجارتی جنگ کا آغاز کیا۔ چین اور یورپی یونین خاص طور پر اس پالیسی کی زد میں آئے۔ اگرچہ ٹرمپ نے اسے امریکی معیشت کے تحفظ کا نام دیا، لیکن ماہرین کے مطابق ان اقدامات سے عالمی تجارت میں بے یقینی بڑھی اور کئی امریکی صارفین کو مہنگائی کا سامنا کرنا پڑا۔
امیگریشن ٹرمپ کے دوسرے دور کا سب سے حساس اور متنازع موضوع رہا۔ غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت کریک ڈاؤن، کئی ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیاں اور پیدائش کی بنیاد پر شہریت ختم کرنے کی کوششوں نے امریکا میں آئینی اور انسانی حقوق سے متعلق نئی بحث چھیڑ دی۔ ان فیصلوں کے خلاف متعدد ریاستوں میں احتجاج ہوئے اور عدالتوں میں درجنوں مقدمات دائر کیے گئے۔
اندرونی بدامنی کے خدشات کے پیش نظر بعض شہروں میں گارڈ نیشنل کی تعیناتی بھی کی گئی، جسے ناقدین نے شہری آزادیوں پر حملہ قرار دیا۔ اسی دوران فلسطین کے حق میں مظاہرے کرنے والے طلبہ اور کارکنان کے خلاف سخت کارروائیوں نے حکومت پر اظہارِ رائے کی آزادی محدود کرنے کے الزامات کو مزید تقویت دی۔
خارجہ پالیسی میں ٹرمپ نے امریکا کو کئی بین الاقوامی اداروں اور معاہدوں سے الگ کیا، جن میں عالمی ادارۂ صحت اور ماحولیاتی معاہدے شامل تھے۔ ان فیصلوں کو امریکا کی عالمی قیادت سے پسپائی کے طور پر دیکھا گیا۔ دوسری جانب یوکرین کی امداد روکنے اور روس کے ساتھ روابط بڑھانے نے یورپ میں تشویش پیدا کی۔
مشرق وسطیٰ میں ٹرمپ کی پالیسیاں بھی تضادات کا شکار رہیں۔ ایک طرف ایران کے ساتھ مذاکرات کی بات کی گئی تو دوسری طرف حساس ایرانی تنصیبات پر حملوں نے کشیدگی کو نئی سطح پر پہنچا دیا۔ شام پر عائد پابندیوں کا خاتمہ بھی ایک ایسا قدم تھا جس نے خطے میں نئے سوالات کو جنم دیا۔
ٹرمپ کے دوسرے دور کی قومی سلامتی حکمتِ عملی نے امریکا کی روایتی خارجہ پالیسی سے واضح انحراف دکھایا۔ چین کو بدستور سب سے بڑا حریف قرار دیا گیا جبکہ یورپی اتحادیوں پر زیادہ ذمہ داریاں ڈالنے پر زور دیا گیا۔ اس حکمت عملی پر ناقدین نے الزام لگایا کہ یہ عالمی عدم استحکام میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔
مجموعی طور پر امریکا 2025 میں ایک ایسے موڑ پر کھڑا دکھائی دیتا ہے جہاں ٹرمپ کی پالیسیاں حامیوں کے نزدیک طاقت، خودمختاری اور قومی مفاد کی علامت ہیں، جبکہ مخالفین کے نزدیک یہ اقدامات جمہوری اقدار، عالمی تعاون اور انسانی حقوق کے لیے خطرہ بنتے جا رہے ہیں۔ ٹرمپ کا دوسرا دور نہ صرف امریکا بلکہ پوری دنیا کے لیے غیر یقینی اور تنازعات سے بھرپور ثابت ہو رہا ہے۔


مشہور خبریں۔
عمران ریاض کیس کی لاہور ہائی کورٹ میں سماعت
?️ 9 جولائی 2022لاہور:(سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ میں صحافی عمران ریاض کیخلاف مقدمات خارج کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔دوران سماعت عمران ریاض کے
جولائی
وینزویلا پر وائٹ ہاؤس اجلاس؛ ٹرمپ: فیصلہ ہو چکا ہے
?️ 15 نومبر 2025سچ خبریں: ایک مغربی میڈیا آؤٹ لیٹ نے وائٹ ہاؤس میں وینزویلا
نومبر
ایف بی آئی ٹرمپ کے کچھ حامیوں کے گھروں کی تلاشی لینے ک خواہاں
?️ 12 ستمبر 2022سچ خبریں: ریپبلکن پارٹی کے نائب صدر ہرمٹ ڈلن نے کہا
ستمبر
ٹرمپ کی توہین آمیز پالیسیوں پر یورپ کی خاموشی
?️ 9 دسمبر 2025سچ خبریں:امریکہ کی نئی سکیورٹی اسٹریٹیجی میں یورپ کی تحقیر کے باوجود
دسمبر
کورونا: پنجاب میں متاثرہ علاقوں میں مکمل پابندی کا فیصلہ
?️ 12 اپریل 2021لاہور (سچ خبریں) کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر
اپریل
جنیوا دورے پر کروڑوں ڈالر خرچ کرنے پر پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت پر کڑی تنقید
?️ 10 جنوری 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف سمیت وفاقی کابینہ کے دیگر اراکین
جنوری
یمن کے خلاف امریکہ کا ردعمل
?️ 25 دسمبر 2023سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ساتھ تعاون کرنے والے اسرائیلی بحری جہازوں کے
دسمبر
آل سعود کی جیلوں میں تشدد کی چونکا دینے والی تفصیلات
?️ 15 ستمبر 2022سچ خبریں:سعودی عرب کے ایک سابق سکیورٹی افسر نے آل سعود کی
ستمبر