سچ خبریں:یوگنڈا میں گرفتار امریکی جوڑے کو سزائے موت سنائے جانے کا امکان ہے۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوگنڈا کے ایک پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ ایک امریکی جوڑے کو سزائے موت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کے خلاف ایک بچے پر تشدد کا الزام ہے، اس حوالے سے یوگنڈا کے ریاستی پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ امریکی جوڑے کو یوگنڈا میں ایک 10 سالہ لڑکے کو شدید تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے اور اب انہیں بچوں کی سمگلنگ کے دیگر الزامات کا سامنا ہے، جن میں سزائے موت کا سامنا کرنا پڑے گا ۔
واضح رہے کہ امریکی شہری نکولس اسپینسر اور ان کی اہلیہ، میکنزی لی میتھیاس اسپینسر، دونوں یوگنڈا میں 9 دسمبر سے حراست میں ہیں،ان پر اپنے گھر میں رہنے والے ایک بچے کو شدید تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام ہے، تاہم انہوں نے اس الزام میں قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی ہے جبکہ اس جوڑے پر بچوں کی اسمگلنگ کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔
یوگنڈا مانیٹر اخبار نے جوڑے کے وکیل کے حوالے سے، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، نے اس مقدمے کو حکام کا ایک عجیب فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس امریکی جوڑے کے خلاف الزامات کی تصدیق کرنے کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہے، فرد جرم کے مطابق استغاثہ نے جوڑے پر اپنے عہدے کا استحصال کرتے ہوئے بچوں کو بھرتی، نقل و حمل اور پناہ دینے کا الزام لگایا۔
پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کی ترجمان جیکولین اوکوئے نے روئٹرز کو بتایا کہ منگل کو جب وہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہوئیں تو انہیں نئے الزامات پڑھ کر سنائے گئے، لیکن انہیں درخواست دینے کی اجازت نہیں دی گئی کیونکہ کیس کی سماعت صرف ہائی کورٹ میں ہو سکتی ہے۔ ہم انہیں سپریم کورٹ میں پیش کرنے کا عمل شروع کریں گے، لیکن ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ حتمی فیصلہ کب آئے گا، واضح رہے کہ کمپالا میں امریکی سفارت خانے نے اپنے شہریوں کے خلاف تازہ ترین الزام پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔