سچ خبریں: برلن کے ڈائی ویلٹ اخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکہ کے مطابق یوکرین کو ہتھیاروں کی امداد کے معاملے میں جرمنی کی کارکردگی نیٹو کے دیگر رکن ممالک سے مطابقت نہیں رکھتی۔
اس اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے جرمنی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کیف کو فوجی امداد کے حوالے سے زیادہ فیصلہ کن انداز اپنائے۔ گزشتہ اتوار ZDF کے ساتھ ایک انٹرویو میں برلن میں امریکی سفیر نے برلن سے اس معاملے میں زیادہ فیصلہ کن قائدانہ کردارادا کرنے کا مطالبہ کیا۔
ایک امریکی اہلکار نے ڈی والٹ کو بتایا کہ اب تک جرمنی نے وہی کیا ہے جو ہم نے کہا تھا انہوں نے مزید کہا کہ برلن زیادہ تیزی سے کام کر سکتا ہے۔ امریکی اہلکار نے کہا کہ واشنگٹن کو کیف کے ساتھ برلن کی وفاداری پر شک ہے۔
امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ جرمنی یوکرین کی جنگ جیتنا چاہتا ہے یا یہ کافی ہے کہ وہ جنگ نہ ہارے۔
منگل کو جرمن اخبار Bild نے دعویٰ کیا کہ امریکی حکام نے برلن کو ایک سفارتی نوٹ بھیجا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس میمو میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا تھا کہ واشنگٹن یوکرین میں جرمن ٹینک بھیجنے پر خوش آمدید ہے۔
جرمنی سے امریکہ کی ناراضگی کے بارے میں یہ رپورٹ ایسی حالت میں شائع ہوئی ہے جب وائٹ ہاؤس نے یوکرین کے لیے 600 ملین ڈالر مالیت کا ایک اور فوجی امدادی پیکج مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔