سچ خبریں:سابق جرمن وزیر خارجہ جوشکا فشر کا خیال ہے کہ یورپ کو فوری طور پر کسی بھی ممکنہ جارح کو خطے پر حملہ کرنے کے بارے میں سوچنے سے بھی روکنے کے قابل ہونا چاہیے۔
75 سالہ سابق جرمن اہلکار نے ایک تقریر میں کہا کہ اب متوازن بجٹ پر توجہ دینے کا وقت نہیں ہے۔ ہمیں روکنے کے قابل ہونا چاہیے، ہمیں اپنا دفاع کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔
فشر نے زور دے کر کہا کہ نومبر کے اوائل میں، یورپ کو مشرق میں عالمی طاقت کے لیے کوشاں روس اور مغرب میں ڈونلڈ ٹرمپ کے تحت تنہائی پسند امریکہ کا سامنا ہو سکتا ہے۔ یہ اسٹریٹجک پوزیشن جس میں ہم اس وقت ہوں گے وہ بہت، بہت ناخوشگوار ہے۔ کیا ہم بطور یورپین اپنی حفاظت کر سکتے ہیں؟ میں ایمانداری سے مانتا ہوں کہ اب ہم ایسے نہیں ہیں۔ ہمیں ایسا کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔
فشر نے ان الفاظ کے ایک اور حصے میں کہا کہ اس نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ ایک دن ایسے الفاظ کہے گا۔ لیکن وقت ڈرامائی طور پر بدل گیا ہے۔
یوکرین کو ٹورس کروز میزائل کی فراہمی کے بارے میں موجودہ بحث کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ عوامی سطح پر اس پر بحث کرنے کی سفارش نہیں کی جاتی ہے، کیونکہ اس کا روسی صدر پر بہت کم اثر پڑے گا۔ اس نے کہا کہ آپ یہ کرنا چاہتے ہیں یا نہیں، لیکن اس پر زیادہ دیر تک بحث نہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا: اگر یوکرین اپنی آزادی کو برقرار نہیں رکھ سکتا تو پوٹن باز نہیں آئے گا۔ مطمئن کرنا کوئی آپشن نہیں ہے اور روس ہر روز ہماری مشرقی سرحد کے قریب ہوتا جا رہا ہے۔ اس لحاظ سے ہم انتہائی خطرناک صورتحال سے دوچار ہیں۔
مشہور خبریں۔
پاکستان نے بھارت میں زیرحراست کشمیری قائدین کی رہائی کا مطالبہ کیا
اپریل
عسکریت پسندوں کی ’آمد‘ کے بعد وادی تیراہ میں خوف کا شکار کئی خاندان نقل مکانی پر مجبور
ستمبر
پی ٹی آئی کا ممکنہ لانگ مارچ کے تناظر میں عمران خان کو نظر بند کرنے کا منصوبہ تیار
اکتوبر
اسرائیلی فوج کی نفسیاتی اور پروپیگنڈہ کارروائیوں کے طریقہ کار میں تبدیلی
نومبر
وزیر اعلیٰ کی حلف برداری کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ نے ایڈوکیٹ جنرل سے معاونت طلب کرلی
اپریل
اسرائیل کو حزب اللہ کے میزائلوں سے بچانے کے لیے امریکہ کی جدوجہد
جون
ایم این ایز کی تنخواہوں میں اضافے کے بعد پیسے بچانے کیلئے قومی اسمبلی کے 220 ملازمین برطرف
مارچ
حکومت کی مشکلات میں اضافہ
نومبر