سچ خبریں: یورپی یونین کے نائب ایگزیکٹو جو اس وقت بیجنگ اور برسلز کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے شنگھائی میں ہیں، کا کہنا ہے کہ یورپ کا چین سے علیحدگی کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن اسے تجارتی معاملے میں خود کو بچانا چاہیے۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے نائب ایگزیکٹو والڈیس ڈومبروسکس نے کہا کہ یورپی یونین چین سے علیحدگی کا ارادہ نہیں رکھتی لیکن جب اس کی کشادگی اور کھلے دروازوں کا غلط استعمال کیا جائے تو اسے خود کو بچانا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: چین اور روس عالمی نظام کے لیے خطرہ ہیں: یورپی یونین
یورپی یونین کے نائب ایگزیکٹو کے یہ تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب دونوں فریق جغرافیائی سیاست اور تجارت پر بڑھتے ہوئے تناؤ کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ یوکرین میں روس کی فوجی کاروائیوں کے بعد ماسکو کے ساتھ بیجنگ کے تعلقات اور یورپی یونین کی جانب سے دنیا کی دوسری بڑی معیشت (چین) پر کم انحصار کرنے کی کوششوں کی وجہ سے دونوں فریقوں کے تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں۔
ہفتے کے روز شنگھائی میں سالانہ بند سمٹ میں ایک تقریر میں، ڈومبروسکس نے کہا کہ اس بلاک کی چین کے ساتھ گزشتہ سال ریکارڈ تجارت ہوئی لیکن یہ بہت غیر متوازن ہے ۔
چین کے شہر شنگھائی میں سالانہ اقتصادی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈومبروسکس نے یورپی یونین کے تقریباً 400 بلین یورو (426.08 بلین ڈالر) کے تجارتی خسارے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین نے گزشتہ سال چین کے ساتھ دو طرفہ تجارت کا ریکارڈ قائم کیا، لیکن یہ صورتحال بہت غیر متوازن ہے۔
مزید پڑھیں: روس چین کے سامنے بونے نظر آئے:بوریل
ڈومبروسکس جو یورپی یونین کے تجارتی کمشنر بھی ہیں، یورپی یونین کے ساتھ زیادہ متوازن اقتصادی تعلقات کی تلاش کے لیے چین کے چار روزہ دورے پر ہیں۔