سچ خبریں:ایک امریکی تھنک ٹینک نے یمن کی جنگ اور محاصرے کو جاری رکھنے میں واشنگٹن کے فعال کردار کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ بائیڈن انتظامیہ نے اس کردار کو ختم کرنے کا اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔
امریکی تھنک ٹینک کوئنسی نے مارکس اسٹینلے کی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ 2019 کی کانگریس کے انتخابات میں یمن جنگ کے خاتمے کے لیے کیے گئے وعدے کے تین سال گزر جانے کے باوجود یمن کی جنگ میں امریکہ کردار فعال کردار ادا کر رہا ہے، اس کے علاوہ بائیڈن انتظامیہ نے گزشتہ سال یمن کے خلاف جنگ اور محاصرے میں امریکی کردار ادا کرنے کے خاتمے کا وعدہ کیا تھا جو پورا نہیں ہوا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یمن پر سعودی حکومت کی جارحیت امریکہ کی حمایت کے بغیر فعال طور پر جاری نہیں رہ سکتی، خاص طور پر چونکہ جنگ کے آغاز سے ہی واشنگٹن نے اس حملے میں اہم کردار ادا کیا ہے، دوسری جانب یمن پر بمباری اور محاصرہ اور اس ملک میں ایندھن کے داخلے کو روکنا سعودی فضائیہ کو امریکی لیجسٹک امداد کے بغیر ممکن نہیں ہوگا۔
مارکس اسٹینلے نے مزید کہا کہ امریکی کانگریس نے بارہا یمنی جنگ میں امریکہ کے کردار اور اس میں بھاری نقصان کا اعتراف کرتے ہوئے اس منصوبے کو محدود یا ختم کرنے کی کوشش کی ہے، انہوں نے وضاحت کی کہ فروری 2021 میںبائیڈن حکومت نے یمن میں سعودی جارحیت کے لیے اپنی حمایت ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا، جسے وہ انھوں نے اب تک پورا نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ یمن میں سعودی لڑاکا طیاروں کے فضائی حملے بلا روک ٹوک جاری ہیں اور بیانات اور رپورٹس کے مطابق سعودی فضائیہ نے اس سال کے آغاز سے اب تک یمن میں ایک ہزار سے زائد فضائی حملے کیے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ یمن کا محاصرہ اور ایندھن کی آمدورفت کو روکا ہےجبکہ مواد بحیرہ احمر کی بندرگاہوں سے خوراک کی بندش بھی جاری ہے۔