سچ خبریں:امریکی سائٹ دی وار زون نے جو عسکری امور کے میدان میں سرگرم ہے، اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ بحیرہ احمر میں امریکہ کی قیادت میں خوشحالی کے محافظوں کا آپریشن وسیع اور بے شمار خلا سے دوچار ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بہت سے ممالک جنہوں نے اس اتحاد میں شامل ہونے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے وہ اپنی چند ہی فوجیں بھیجیں گے اور یہ مسئلہ خاص طور پر موجودہ حالات میں پریشان کن ہے۔ ادھر اسپین، اٹلی اور فرانس نے امریکہ کی اس درخواست کی مخالفت کی ہے کہ ان ممالک کے جہاز امریکی بحریہ کی کمان میں ہوں۔
متذکرہ امریکی سائٹ نے خبر رساں ادارے روئٹرز کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اسپین نے اعلان کیا ہے کہ وہ صرف نیٹو یا یورپی یونین کی قیادت میں کارروائیوں پر رضامندی ظاہر کرے گا۔ متذکرہ ممالک کی جانب سے امریکہ کی کمان میں رہنے کی اس مخالفت نے ایک بڑا مسئلہ پیدا کر دیا ہے کیونکہ نیٹو کے ان رکن ممالک کے پاس طاقتور بحری جہاز اور فضائی دفاعی افواج موجود ہیں۔
اس سائٹ نے مزید واضح کیا کہ اس طرح کے آپریشن کو انجام دینے کے لیے کوئی بھی کثیر القومی اتحاد بنانا کوئی آسان کام نہیں ہے اور امریکہ کے قریبی اتحادیوں میں یہ مخالفت یقینی طور پر ناکامی تصور کی جاتی ہے۔ اسی وقت، جہاز رانی کے خلاف خطرات کا دائرہ آبنائے باب المندب اور اس کے گردونواح سے آگے بڑھ گیا ہے۔
اس سے پہلے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے رپورٹ دی تھی کہ اس بات کا امکان نہیں ہے کہ صیہونی حکومت کے لیے واشنگٹن کی حمایت کے سائے میں خطے کا کوئی بھی ملک امریکہ کے ساتھ بات چیت کرنے اور کسی نئے فوجی معاملے میں داخل ہونے کی خواہش رکھتا ہو۔