سچ خبریں:یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سکریٹری نے سعودی اتحاد کو خبردار کیا کہ اگر اس نے امن مذاکرات میں تاخیر اور وقت ضائع کیا تو انہیں حیران کن اور افسوسناک ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سکریٹری نے ایک حیران کن کاروائی کے بارے میں کہا کہ صنعاء سعودی عرب کے خلاف ڈیٹرنس پیدا کرنے کی تیاری کر رہا ہے اور اگر یہ ملک مذاکرات کی تکمیل میں ہچکچاہٹ مظاہرہ کرتا ہے کیا تو انہیں حیران کن اور افسوسناک ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یاسر الحوری نے پریس کانفرنس میں تاکید کی کہ اگر سعودی عرب مذاکرات میں ایک قدم آگے اور دو قدم پیچھے رہنے کا طریقہ اختیار کرے تو صنعاء متبادل آپشن تیار کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر واضح عزم نہ ہو تو سعودی عرب اور خطے میں سلامتی اور استحکام نہیں ہو گا، فوجی طاقت میں توسیع اور یمن کی ہر سطح پر جنگی تیاری کی وجہ سے صنعاء کے لیے اختیارات کا دائرہ وسیع ہے۔
الحوری نے کہا کہ سعودی عرب یمن کے انسانی معاملے میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل درآمد سے گریز کر رہا ہے اور جارحیت کے اثرات کو مٹانے نیز امن کے حصول کے لیے تمام وعدوں پر عمل کرنے کے لیے وقت خرید رہا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یمنی عوام کے خلاف جارحیت کے اثرات کا مقابلہ کرنے اور اس کی تحقیقات کرنا معاوضہ ادا کرنے اور تعمیر نو سے کہیں زیادہ اہم ہے کیونکہ اس میں تمام اخلاقی، نفسیاتی، صحت اور دیگر پہلو شامل ہیں۔