سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 14 کے مطابق یمن کی حدیدہ بندرگاہ پر صیہونی حکومت کے حملے کے بارے میں امریکہ اور سعودی عرب کو صیہونیوں نے مطلع کیا تھا۔
نیز صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ یمن پر حملے کا فیصلہ اس حکومت کی کابینہ کے ایک خصوصی اجلاس میں سخت گیر وزیر خزانہ بیتسیل سموٹریچ اور صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر کی موجودگی میں منظور کیا گیا ہے۔
یمن پر صیہونی فوج کے فضائی حملوں کے بعد امریکی نیوز سائٹ Axios نے بھی اس سلسلے میں بعض امریکی اور صیہونی حکام کے بیانات شائع کیے ہیں۔
اس بنا پر صیہونی حکومت کے ایک اہلکار نے اعتراف کیا کہ یمن کی حدیدہ بندرگاہ پر اس حکومت کے جنگجوؤں کا حملہ امریکہ اور یمن مخالف بین الاقوامی اتحاد کے تعاون سے کیا گیا۔
واضح رہے کہ یمن کی حدیدہ بندرگاہ پر کئی جنگی طیاروں نے بمباری کی تھی۔ ان حملوں کے بعد اس ساحلی شہر کے تیل کے ٹینکوں میں آگ بھڑک اٹھی۔
المیادین کے رپورٹر نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی حکومت کی طرف سے یہ حملے تل ابیب پر یمنی مسلح افواج کے ڈرون حملے کے جواب میں کیے گئے ہیں۔
المسیرہ کے نامہ نگار نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکومت کی فوج کے جنگجوؤں کے حملے میں حدیدہ بندرگاہ میں واقع تیل کے ٹینکوں اور بجلی کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
علاوہ ازیں یمن کی وزارت صحت نے ایک بیان شائع کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ الحدیدہ کی بندرگاہ پر صیہونی حکومت کی فوج کے جنگجوؤں کے حملے کے نتیجے میں 80 افراد زخمی ہوئے ہیں۔