سچ خبریں:انسانی حقوق کی 37 عالمی تنظمیوں میں یمن میں جاری جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے اس سلسلہ میں اقوام متحدہ اور دیگر عالمی برادی کی بے حسی کو نتقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ جارح ممالک کو اپنے جرائم پر معافی مانگنا چاہیے نیز یمن کے نقصان کی بھرپائی کرنا چاہیے۔
المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی 137 تنظیموں اور اداروں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عالمی برادری خاص طور پر اقوام متحدہ اور متعلقہ اداروں کی خاموشی اور بے حسی کی وجہ سے یمن کے خلاف جارحانہ جنگ ہو رہی ہے، ان اداروں کی خاموشی کی وجہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے ملنے والی مالی امداد کے منقطع ہونے کا خوف ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یمنی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ اس ملک میں گزشتہ سات برسوں میں جنگی جرائم، جارحیت اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا گیا ہے،درایں اثنا انسانی حقوق اور سول سوسائٹی کی تنظیموں نے بھی دنیا کے آزاد منش انسانوں اور انسانی حقوق کے حامیوں سے یمن کے خلاف جنگ کے خاتمے کے لیے دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔
بیان میں جارح ممالک کی طرف سے جنگ کے خاتمے اور یمن خاص طور پر الحدیدہ کی بندرگاہ نیز صنعا بین الاقوامی ہوائی اڈے کے محاصرے کے فوری خاتمے اور اس ملک میں کھانے پینے کی اشیاء، ادویات، طبی آلات اور سامان کے داخلے پر بھی زور دیا گیا۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے جارح ممالک کی جانب سے معافی مانگنے اور جارحیت کے نتیجے میں یمن کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا، یمن کی قومی سالویشن حکومت میں قیدیوں کے امور کی قومی کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر المرتضی نے بھی کہا کہ ہم نے سعودی عرب کے ساتھ 2223 قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یمنی فورسز نے سعودی عرب کی یمن پر جارحیت اور بربریت کے جواب میں جدہ اور دارالحکومت ریاض کے چند بڑے مراکز کو میزائل کا نشانہ بنایا۔