سچ خبریں:یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے ممبر نے کہا کہ ملک میں امن اسی صورت میں ہوگا جب سعودی اتحاد جارحیت پسند کے حملوں کا خاتمہ ہوگا۔
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ یمن پر حملے اور ملک کا محاصرہ کرنے کے ساتھ جارحیت پسندوں کا امن کا مطالبہ میڈیا پروپیگنڈے کے سوا کچھ نہیں ہے، انہوں نے مزید کہاکہ امن کے حصول کے لئے جارح ممالک یعنی ریاستہائے متحدہ امریکہ ، برطانیہ ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے یمن کا محاصرہ ختم کرنے کے سنجیدہ فیصلے کے اعلان کی ضرورت ہے۔
الحوثی کا کہنا تھا کہ جارح ممالک یمن میں قیام امن کے مطالبے کرکے قاتل اور مقتول کی جگہ بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ اس ملک کے خلاف حملے جاری ہیں،یادرہے کہ کل بھی یمنی قومی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ محمد عبد السلام نے کہا تھا کہ جس کو یمن میں اپنے حملوں کو سب سے پہلے روکنا ہوگا وہ حملہ آور اور مجرم طاقتیں ہیں،انہوں نے مزید کہاکہ برطانیہ اور دوسرے ممالک کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ وہ یمن پر حملہ کرنے اور اس کے عوام کا محاصرہ کرنے کے اپنے اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ چھ سال قبل سعودی عرب نے امریکہ کی سربراہی میں کچھ عرب ریاستوں کے ساتھ مل کر یمن کے خلاف جارحیت کا آغاز کیا تھا جو اب تک جاری ہے اور اس کے نتیجہ میں اس ملک کا تقریبا اسی فیصد بنیادی ڈھانچہ تباہ ہوچکا نیز اس ملک کےاکثر اسپتالوں سمیت دیگر طبی مراکز کو مٹی کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا ہے جو بچ بھی گئے ہیں ان میں دواؤں اور دیگر طبی وسائل کی شدید قلت ہے اس لیے کہ سعودی جارح اتحاد نے یمن کو چاروں سے محاصرے میں لے رکھا ہے۔