?️
سچ خبریں: الجزیرہ نیوز کے ایک مضمون میں بین الاقوامی تناؤ کے حوالے سے امریکی بحری جہازوں کی غیر موثریت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، "جیرالڈ فورڈ” کلاس کا بحری جہاز، جسے "پانی پر تیرتا ہوا شہر” کہا جاتا ہے، امریکہ کا جدید ترین اور طاقتور ترین بحری جہاز ہے۔ یہ 2017 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے دورِ صدارت میں فعال ہوا اور دنیا کا سب سے وزنی بحری جہاز سمجھا جاتا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ جہاز امریکی بحریہ کی طاقت کی علامت ہے۔
بحری جہازوں کو ایک متحرک ہوائی اڈہ سمجھا جاتا ہے جو درجنوں جنگی طیاروں کو لے جا سکتا ہے اور طویل عرصے سے امریکی بالادستی کی نشانی رہا ہے۔ تاہم، جدید دور میں طویل رینج میزائل، ہائپرسونک میزائل، اور سستے ڈرونز نے انہیں خطرے میں ڈال دیا ہے۔ امریکی وزیر دفاع "پیٹ ہیگسٹ” نے بھی ان جہازوں کی افادیت پر شکوک کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف 15 ہائپرسونک میزائلز 20 منٹ میں 10 امریکی بحری جہازوں کو ڈبو سکتے ہیں۔
یمن کا امریکی بحری جہازوں کو چیلنج
امریکہ کے پاس دنیا کا سب سے بڑا بحری بیڑہ ہے، جس میں 11 ایٹمی بحری جہاز شامل ہیں۔ دیگر ممالک کے پاس مجموعی طور پر 11 بحری جہاز ہیں، جن میں برطانیہ، فرانس، اسپین، اور جاپان شامل ہیں۔ "جیرالڈ فورڈ” بحری جہاز بحر الکاہل، بحر اوقیانوس، اور خلیج فارس میں تعینات ہے۔ ہر جہاز کی تعمیر پر 13 ارب ڈالر لاگت آئی ہے، جبکہ اس کی دیکھ بھال اور چلانے کا خرچہ بھی بہت زیادہ ہے۔
تاہم، فوجی تجزیہ کار "اسٹافروس اٹلاماز اوغلو” کا کہنا ہے کہ امریکہ کے حریفوں نے سستے میزائلز اور ڈرونز تیار کر کے بحری جنگ کے نظریے کو بدل دیا ہے۔ گزشتہ سال، یمنی فوج نے امریکی بحری جہاز "ہیری ٹرومین” پر حملہ کیا، جس کے بعد امریکہ نے اپنے جہازوں کی پوزیشنز تبدیل کر دیں۔
ہائپرسونک میزائلز اور ڈرونز نے بحری جہازوں کو غیر موثر بنایا
امریکہ کے پاس ہائپرسونک میزائلز کو روکنے کی صلاحیت نہیں ہے۔ چین کا "ڈونگ فینگ 27” میزائل، جو 2021 میں متعارف ہوا، بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اس میزائل کی رینج 5000 سے 8000 کلومیٹر ہے، اور یہ انتہائی تیزی سے اپنی سمت بدل سکتا ہے، جس کی وجہ سے اسے نشانہ بنانا مشکل ہوتا ہے۔
چھوٹے اور بغیر پائلٹ کے کشتیاں بھی امریکی بحری جہازوں کے لیے خطرہ بن چکی ہیں۔ 2005 میں کیلیفورنیا کے ساحل پر ایک مشق کے دوران، ایک سویڈش آبدوز نے "رونالڈ ریگن” بحری جہاز کو ڈبو دیا۔ اسی طرح، ڈرونز بھی بحری جنگ کا نقشہ بدل رہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، صرف دو ڈرون حملے ایک بحری جہاز کو تباہ کر سکتے ہیں۔
کیا امریکی بحری جہازوں کا دور ختم ہو گیا؟
"مائیکل اوہانلون” (بروکنگز انسٹی ٹیوٹ) اور "اسٹیو بالیسٹری” (سابق امریکی فوجی افسر) جیسے ماہرین کا ماننا ہے کہ بحری جہازوں کا دور ختم ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ایک بحری جہاز ڈوب جائے، تو اس پر موجود 80-90 جنگی طیاروں کا کیا ہوگا؟
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ کون نہیں ہونے دے رہا؟
?️ 16 نومبر 2023سچ خبریں: صیہونی حکومت قیدیوں کے تبادلے کے کسی بھی معاہدے تک
نومبر
صیہونی فضائیہ کے 1000 سے زائد افسروں اور پائلٹس کا غزہ جنگ بند کرنے کا مطالبہ
?️ 11 اپریل 2025سچ خبریں:صیہونی فضائیہ کے 1000 سے زائد ریزرو افسروں اور پائلٹس نے
اپریل
10,000سے زائد فلسطینی اسرائیلی جیلوں میں قید
?️ 5 جون 2025سچ خبریں: فلسطینی قیدیوں کے امور سے وابستہ اداروں نے بدھ کے
جون
ہم ناکامی سے ایک قدم دور ہیں: سابق صیہونی وزیر اعظم
?️ 9 ستمبر 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم ایہود باراک نے اعتراف
ستمبر
چین سی پیک ٹو شروع کرنے کو تیار، افغانستان کیساتھ ملکر دہشتگردی ختم کریں گے، اسحٰق ڈار
?️ 22 مئی 2025 اسلام آباد: (سچ خبریں) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار
مئی
بچوں کے خلاف جنسی حملوں کے بارے میں جرمن پولیس کی چونکا دینے والی رپورٹ
?️ 31 اکتوبر 2023سچ خبریں:جرمنی کی فیڈرل کریمنل پولیس نے پہلی بار اس ملک میں
اکتوبر
ایس او پیز پر عمل درآمد کرکے ہی ہم اس وباسےمحفوظ رہ سکتے ہیں
?️ 26 اپریل 2021اسلام آباد(سچ خبریں) راولپنڈی میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں ڈی جی
اپریل
شامی دفاع نے حمص پر اسرائیلی میزائل حملے کا مقابلہ کیا
?️ 9 اکتوبر 2021سچ خبریں: لبنان کے المیادین نیٹ ورک نے اطلاع دی ہے کہ شامی
اکتوبر