سچ خبریں:چونکہ عمان میں صنعا کے دو وفود اور ریاض کی حمایت یافتہ صدارتی کونسل کے درمیان بات چیت میں ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے، سیاسی تجزیہ کار ابہام کی حالت میں موجودہ جنگ بندی میں توسیع کو مشکل قرار دے رہے ہیں۔
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق بات چیت کے لیے اردن جانے والے صنعا کے وفد کے چیئرمین بریگیڈیئر جنرل یحییٰ عبداللہ الرزمی نے کہا کہ اردن کے دارالحکومت عمان میں بات چیت کے دوران یمنی عوام خاص طور پر صوبہ تعز کے باشندوں کے مصائب کی تمام وجوہات کو دور کرنے کے لیے متعدد اقدامات پیش کیے گئے.
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے مأرب اور الضالہ صوبوں کے باشندوں جو سعودی اتحاد کی جارحیت کی وجہ سے بہت زیادہ نقصان اٹھا رہے ہیں، کی تکالیف کو دور کرنے کے لیے ان صوبوں کی سڑکوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے بہت ساری تجاویز پیش کیں ، انہوں نے کہا کہ صنعاء کمیٹی ابھی تک ابتدائی مرحلے میں اٹھائے جانے والے اقدامات میں پیشرفت کا انتظار کر رہی ہے اور دوسری طرف پہلے مرحلے میں ان سڑکوں کو دوبارہ کھولنے پر رضامندی ظاہر کر رہی ہے نیز سنجیدگی اور عمل میں ثابت کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے، واقعی اچھا کرنا چاہتی ہے اور تعز اور دیگر یمنی صوبوں کی عوام کی تکالیف کو کم کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سےدوسری طرف کا وفد جنگ بندی کی شرائط کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے تعز اور دیگر صوبوں میں محدود علاقوں کے علاوہ سڑکوں کو دوبارہ کھولنے پر بات نہیں کرنا چاہتا۔