سچ خبریں:یمن کی تحریک انصار اللہ کے سرکاری ترجمان محمد عبدالسلام نے کل رات ایک تقریر میں اعلان کیا کہ امریکہ بحیرہ احمر میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے بارے میں دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
عبدالسلام نے مزید کہا کہ امریکہ بین الاقوامی بحران پیدا کرنے اور اس کے نتائج یمن پر مسلط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انصاراللہ کے ترجمان نے جاری رکھا لیکن ان امریکی کوششوں کے خلاف ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ فلسطینی قوم کی حمایت اور غاصب صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی مجرمانہ اور فسطائی جارحیت کو روکنے کے لیے یمن میں اسرائیلی جہازوں کے خلاف آپریشن اور مقبوضہ فلسطین کے لیے بحری جہازوں کی آمد و رفت جاری رہے گی۔
انصار اللہ کے اس عہدیدار نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ یمن کے موقف پر یقین رکھیں اور امریکہ کے فریب کا شکار نہ ہوں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کو بھی کوئی حق نہیں کہ وہ غزہ کی پٹی میں قابض حکومت کی جارحیت کی ذمہ داری سے بین الاقوامی بحران پیدا کرنے کے لیے بھاگے اور اسے ان جارحیتوں کو روکنا چاہیے۔
محمد عبدالسلام نے مزید کہا کہ اپنے دفاع کے اصول کی بنیاد پر یمن اپنی خودمختاری کو پامال نہیں ہونے دے گا اور کسی بھی جارحیت کے سامنے خاموش نہیں رہے گا۔
اس یمنی عہدیدار نے بھی جمعے کے روز روئٹرز کے ساتھ ایک انٹرویو میں اعلان کیا کہ انصار اللہ کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتا۔ ہم نے تنازعات کے اصولوں کا ایک سلسلہ قائم کیا ہے جس میں خون کا ایک قطرہ بھی نہیں بہایا گیا اور زیادہ مادی نقصان نہیں ہوا۔ ان قوانین کا مقصد صرف اسرائیل پر دباؤ ڈالنا تھا، دنیا کے ممالک پر دباؤ ڈالنا نہیں۔ یمن بھی دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے اور مقبوضہ فلسطین جانے والے اسرائیلی جہازوں اور بحری جہازوں کی نقل و حرکت کو روکنے میں اپنے موقف پر قائم رہنے پر تاکید کرتا ہے اور یہ صورتحال اس وقت تک جاری رہے گی جب تک غزہ پر امریکی حملے اور صیہونی جارحیت بند نہیں ہو جاتی۔