سچ خبریں:طالبان ترجمان نے یہ کہتے ہوئے کہ اس گروپ کی افواج نے صوبہ پنجشیر کا ہر طرف سے محاصرہ کر رکھا ہے، زور دے کر کہا کہ طالبان اس مسئلے کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پیر کو ٹویٹ کیا کہ مجاہدین پنجشیر کے قریب بدخشاں ، تخار اور اندراب کیمپوں میں تعینات ہیں،انھوں نے یہ بھی لکھاکہ شاہراہ سالنگ کھلی ہے اور دشمن پنجشیر کے اندر محاصرے میں ہے،تاہم امارت اسلامیہ پرامن طریقے سے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل افغان مزاحمت کے کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود نے ایک بیان میں کہا کہ وہ امن اور سلامتی کے قیام کے لیےطالبان سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں چاہے اس کے لیے انھیں نائن الیون حملوں سے دو دن پہلے قتل ہونے والےاپنے والد کے خون کو معاف کرنا پڑے، تاہم طالبان نے احمد مسعود کی جانب سے صوبہ پنجشیر میں اپنے زیر کنٹرول علاقوں کو اس گروپ کے حوالے کرنے سے انکار کرنے کے بعد اتوار کو اعلان کیا کہ انھوں نے علاقے میں سیکڑوں نیم فوجی دستے بھیجے ہیں۔
طالبان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مقامی حکام کی جانب سے پرامن طور پر پنجشیر صوبے کا کنٹرول طالبان کے حوالے کرنے سے انکار کے بعد صوبے کو کنٹرول کرنے کے لیے سیکڑوں فوجی (طالبان) کو علاقے میں بھیجا گیا ہے،یادرہے کہ احمد مسعود نے پہلے کہا تھاکہ ہم چاہتے ہیں کہ طالبان سمجھ لیں کہ آگے بڑھنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں ہم جنگ کی تلاش میں نہیں ہیں۔
تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر طالبان نے پنجشیر پر حملہ کرنے کی کوشش کی تو ان کے حامی طالبان فورسز سے لڑنے کے لیے تیار ہیں ،واضح رہے کہ پنجشیر افغانستان کا واحد صوبہ ہے جو ابھی تک طالبان کے کنٹرول میں نہیں ہے، طالبان نے پچھلے ایک ہفتے کے دوران عام معافی کا اعلان کیا ہے ۔