سچ خبریں:جرمنی کے چانسلر نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں اس بات کا اعلان کیا۔
غزہ میں داخل ہونے والی انسانی امداد کی مقدار میں اضافہ کیا جائے۔
انہوں نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ ہم فلسطینیوں کی بھوک کا مشاہدہ نہیں کر سکتے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی فراہمی اور اس کی تقسیم کو بہتر بنایا جانا چاہیے۔
شلٹز نے مزید پائیدار جنگ بندی کے ذریعے قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قیدیوں کو بچانے کے لیے ایک جامع معاہدے کا وقت آگیا ہے۔
نیتن یاہو نے اس مشترکہ پریس کانفرنس میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ اسرائیل رفح پر حملے کے دوران شہریوں کو اس شہر میں پھنسنے نہیں دے گا۔
صیہونی حکومت ایک عرصے سے غزہ کے جنوبی شہر پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جہاں دس لاکھ سے زائد فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔
اتوار کے روز، مقبوضہ علاقوں کا سفر کرنے سے پہلے، شلٹز نے عمان کے دورے کے دوران اعلیٰ حکام اور اردن کے بادشاہ سے ملاقات کی تھی۔
جرمن چانسلر نے اردن کے بادشاہ سے بات چیت کے بعد اعلان کیا کہ رفح پر اسرائیل کے حملے سے انسانی ہلاکتوں کی زیادہ تعداد علاقائی امن کو مشکل بنا دے گی۔
شلٹز نے وہاں اس بات پر زور دیا کہ یہ ان اہم مسائل میں سے ایک ہے جسے وہ اتوار کو بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ مذاکرات میں اٹھائیں گے۔