سچ خبریں:ہالینڈ کی کابینہ نے سرکاری ملازمین کو حکم دیا ہے کہ وہ ایرانی، روسی اور چینی پروگراموں کو ان تمام آلات سے مٹا دیں جو وہ سرکاری کام کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
ہالینڈ کی حکومت نے اپنے ملازمین سے کہا ہے کہ کیا وہ ایرانی، روسی اور چینی پروگراموں کو ان تمام آلات سے ہٹا دیں جو وہ سرکاری کام کے لیے استعمال کرتے ہیں، بریٹ بارٹ ویب سائٹ نے ڈچ اخبار ٹیلیگراف کے حوالے سے بتایا کہ ہالینڈ حکومت نے اس ملک کے حکام اور ملازمین سے کہا کہ وہ اپنے کام کے موبائل فونز سے تمام چینی، روسی، ایرانی اور شمالی کوریائی ایپس کو مٹا دیں۔
یاد رہے کہ ہالینڈ حکومت نے اس سے پہلے اپنے عہدیداروں سے کہا تھا کہ وہ اپنے کام کے آلات سے TikTok ایپ کو ڈلیٹ کر دیں،اس حکم کو اب وسیع کرتے ہوئے اس ملک کی کابینہ نے اپنے حکام سے کہا ہے کہ وہ اپنے کام کے تمام آلات سے ان ممالک کے تمام پروگراموں کو ہٹا دیں جن کا ہالینڈ کے خلاف جارحانہ سائبر پروگرام ہے۔
ہالینڈ کی کابینہ کا دعویٰ ہے کہ ایسے ممالک کے پروگراموں سے جاسوسی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، درایں اثنا ہالینڈ ڈیجیٹل امور کے وزیر الیگزینڈرا وان ہوفلن نے سرکاری ملازمین کے نام ایک خط میں لکھا ہے کہ روس، ایران، شمالی کوریا اور چین ایسے ممالک ہیں جو جارحانہ سائبر پروگرام کےحامل ہیں۔
یاد رہے کہ حال ہی میں یورپی کمیشن نے سائبر سکیورٹی کے مسائل کی وجہ سے اس یورپی ادارے کے ملازمین کے لیے ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کر دی، سی این این کا کہنا ہے کہ کہ یورپی کمیشن نے سائبر سکیورٹی خدشات کی وجہ سے کمپیوٹر اور فون پر TikTok کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔