سچ خبریں:کینیڈا کی وزارت خارجہ نے آج روس کے 14 غیر سرکاری افراد اور 34 سرکاری اداروں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا۔
راشیا ٹوڈے ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا نے روس کے خلاف اپنی پابندیوں میں توسیع کرتے ہوئے اس ملک کی وزارت خارجہ نے اس سلسلہ میں اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نئے اقدامات سے 14 عام افراد اور 34 سرکاری اداروں کو متاثر کیا جائے گا۔
اس بیان میں کہا گیا ہے تاتارستان کے صدر مینی خانوف اور روس کے نائب وزیر دفاع پنکوف کو نئی پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، متذکرہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ واگنر گروپ کے بانی پریگوزن سے تعلق رکھنے والی ایک کمپنی اور وولگا ڈینپر گروپ آف کمپنیوں نیز اس کے مینیجر کو بھی پابندیوں میں شامل کیا گیا ہے۔
اوٹاوا نے اس کاروائی کی وجہ بیان کرتے ہوئے یوکرین میں روس کی خصوصی فوجی کاروائیوں کے جاری رہنے کا دعویٰ کیا ہے، یاد رہے کہ گزشتہ سال مارچ میں بھی کینیڈا کی وزارت خارجہ نے متعدد روسی افراد اور اداروں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
کینیڈا کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ اوٹاوا نے یوکرین میں جنگ کے بعد 129 روسی افراد اور 63 اداروں پر پابندی عائد کر دی ہے، ان پابندیوں میں اعلیٰ سرکاری عہدیدار اور روسی دفاعی ادارے شامل ہیں۔
واضح رہے کہ یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ کینیڈا نے پہلے ہی کیف کو جنگی ہتھیار فراہم کرنے کے اپنے وعدے پر عمل درآمد شروع کرنے کا اعلان کر دیا تھا، اس حوالے سے کینیڈا کی وزیر دفاع انیتا آنند نے کہا کہ کینیڈین فضائیہ کا ایک طیارہ جو پہلے لیپرڈ جنگی ٹینک کو یوکرین لے کر جا رہا ہے ہیلی فیکس سے روانہ ہو گیا ہے۔