سچ خبریں: ہل نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق 6 جنوری 2021 کو امریکی کانگریس پر ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کے بارے میں تحقیقاتی کمیٹی کی سماعتوں میں نقصان دہ انکشافات، سینیٹ میں ریپبلکنز کے درمیان اس بارے میں شکوک و شبہات کو تقویت دیتے ہیں کہ آیا ڈونلڈ ٹرمپ صدر بن سکتے ہیں۔
امریکی کانگریس سے وابستہ اس میڈیا کے مطابق، ٹرمپ پر تبصرہ کرنے کے لیے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک ریپبلکن سینیٹر نے کہا کہ 6 جنوری 2021 سے پہلے کے ہفتوں میں ٹرمپ کے رویے کے بارے میں شرمناک تفصیلات کا سلسلہ جاری ہے۔ کانگریس کی عمارت پر حملے نے ان کی سیاسی طاقت کو بہت متاثر کیا، 2024 کے انتخابات سے پہلے اس سے نقصان پہنچے گا۔ سینیٹر نے وائٹ ہاؤس کے سابق معاون کیسیڈی ہچنسن کی اس گواہی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ وہ دوبارہ انتخاب لڑیں گے سینیٹر نے کہا کہ ٹرمپ نے سیکرٹ سروس کے ایک ایجنٹ کو اس دن کیپیٹل لے جانے سے انکار کر دیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، ہچنسن، اس وقت وائٹ ہاؤس کے سابق چیف آف اسٹاف مارک میڈوز کے اسسٹنٹ، اب 6 جنوری کے مہلک حملے کی تحقیقات میں محکمہ انصاف کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔
ایک دوسرے ریپبلکن سینیٹر نے بھی اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ریپبلکن سینیٹرز کی بھاری اکثریت نہیں چاہتی کہ ٹرمپ دوبارہ پارٹی کے صدارتی امیدوار ہوں۔ اس قانون ساز نے وضاحت کی کہ میں ایک طرف ریپبلکن سینیٹرز کی تعداد گن سکتا ہوں جو چاہتے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہمارے نامزد ہوں۔ 6 جنوری کو ہونے والی سماعتوں کا مجموعی اثر 2024 میں ٹرمپ کی کارکردگی کو متاثر کرے گا۔