سچ خبریں:اگرچہ فلسطینیوں پتھر انتفاضہ نے مغربی کنارے میں صیہونیوں کی ناک میں دم کر رکھا ہے تاہم آتشین غباروں نے صیہونی حکومت کو پاگل کر کے رکھ دیا ہے۔
ایک طرف فلسطینی نوجوانوں کے ذریعہ صیہونی بستیوں کی جانب بھیجے جانے والے انتہائی سستے آتشین غباروں نے صہیونیوں کو پاگل کر دیا ہے اور دوسری طرف مغربی کنارے میں فلسطینی جدوجہد نے اس غیر قانونی حکومت کے مسائل کو کئی گنا بڑھا دیا ہے،صیہونی اخبار معاریو نے ایک مختصر رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ سیکڑوں فلسطینی نوجوانوں نے اسرائیلی فوج کے ساتھ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں پتھراؤ اور آگ بھری بوتلوں سے جھڑپیں کیں، عبرانی زبان کے اخبار کےاپنے انفارمیشن بیس میں زور دیا ہے کہ اسرائیلی فوج ابھی بھی فلسطینیوں کو مغربی کنارے کے مختلف حصوں میں منتشر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ایک اور صیہونی اخبار یدیوت اہرونٹ نے لکھا ہے کہ سیکڑوں فلسطینیوں نے مغربی کنارے میں نئی بستیوں کے قریب احتجاج کیا اور اس واقعے کے بعد اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپ ہوگئی جس میں انہوں نے پتھراؤ کیا، عبرانی زبان کی نیوز سائٹ واللا نے بھی اطلاع دی ہے کہ کفر بیتاکے نواحی علاقوں میں صیہونیوں بستیوں کے مرکز میں اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے مابین ہونے والی جھڑپ میں کم از کم 47 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
ادھرڈیبکا فائل نے بھی مسجد اقصیٰ کے اندر 14 فلسطینی نوجوانوں کی گرفتاری کی اطلاع دی ،یہ نوجوان مسجد اقصی کے دفاع اور صیہونی حکومت کی جارحیت کے خلاف احتجاج کے لئے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے تھے، اس دوران ، آگ لگانے والے غبارے صیہونی آباد کاروں کی زندگیوں کو اجیرن بنا چکے ہیں جس سے صیہونیوں کو مایوسی اور بے بسی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جہاں انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ غبارے کا جواب میزائل سے دیں گے اور جہاں سے بھی غبارے آئیں گے وہاں حملہ کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ ماہرین کے مطابق صہیونی فوج نے گیارہ روزہ جنگ کے بعد خود کو جنگ میں فاتح قرار دینے کی کوشش کی ہے لیکن فلسطینیوں کے آتشین غباروں صہیونیوں کے اس منصوبے کو بھی مٹی میں ملا دیا ہے۔