سچ خبریں:حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کے نئے پیغامات اور مساوات پر مشتمل ہیں اور صیہونی غاصبوں کے خلاف مزاحمت کے ایک نئے مرحلے کا وعدہ کرتے ہیں،وہ مرحلہ جو صہیونی منصوبے کو خطے سے ہٹانے کا مرحلہ ہو سکتا ہے۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے عالمی یوم قدس کے موقع پر اپنے ایک خطاب میں مزاحمتی تحریک اور صیہونی حکومت کے درمیان تنازعہ کے پچھلے مرحلے کے خاتمے اور اس میدان میں ایک نئے دور کے آغاز کی علامت قرار دیا،اس تقریر میں سید نصر اللہ نے نئی مساواتیں کھینچیں جو قابضین کے ساتھ تصادم کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہونے کا اشارہ دیتی ہیں۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے اس سے قبل صہیونی دشمن کے مقابلے میں جو مساواتیں پیش کیں ان کا تعلق اکثر قابض حکومت کے خاتمے سے تھا جبکہ اس وقت پورے خطے میں خاص طور پر فلسطین کے اندر مزاحمتی طاقت اپنے عروج پر ہے۔
اس کے علاوہ آخری مساوات جو سید حسن نصر اللہ نے صہیونی دشمن کے ساتھ جنگ کے دوران کھینچی وہ گزشتہ سال مئی میں “سیف القدس” کی لڑائی سے متعلق تھی اس وقت حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے قدس کو ایک علاقائی جنگ سے تشبیہ دی اور صہیونیوں کو خبردار کیا کہ قدس اور اس کے علاقوں پر کسی بھی طرح کی مداخلت کا مطلب علاقائی جنگ ہو گی نیز تمام مزاحمتی گروہ صیہونی غاصبوں کے خلاف یروشلم اور پورے فلسطین کی حمایت کے لیے متحرک ہو رہے ہیں۔